(ادھم پور) جموں وکشمیر کو عسکریت پسند وں اور بدعنوانی سے پاک کرکے ایک ترقی یافتہ خطہ بنانے کیلئے کوششیں جاری ہےکی بات کرتے ہوئے لیفٹنٹ گورنر منوج سنیا نے کہا کہ جموں کشمیر حیاتات تنوع سے بھرا ہوا ہے جو کہ ہماری طاقت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے تمام چیلنجوں کا مقابلہ کیا ہے اور سیکورٹی فورسز نے ہر وقت دشمن کے عزائم کو ناکام بنا کر اپنی بہادری کا ثبوت پیش کیا ہے ۔
Today attended the passing out parade of 636 new recruits of Border Security Force at STC BSF, Udhampur. The country's first line of defence has made significant contributions in fighting terrorism and instability with valour and determination. pic.twitter.com/6HK7kD1WQf
— Office of LG J&K (@OfficeOfLGJandK) March 20, 2022
ادھم پور میں تربیتی مرکز میں بارڈر سیکورٹی فورس کے 636 نئے بھرتی ہونے والے اہلکاروں کی پاسنگ آوٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے دراندازی کی کوششوں اور سمگلنگ سمیت مختلف چیلنجوں کا بہادری سے سامنا کرنے کے لیے سیکورٹی فورسز کی کارورائیوں کی کی تعریف کی۔ اس موقعہ پر اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کو عسکریت پسندوں اور بدعنوانی سے پاک کرکے ایک ترقی یافتہ خطہ بنانے کیلئے کوششیںجاری ہے ۔ لیفٹنٹ گورنر نے کہا کہ جموں و کشمیر حیاتات تنوع سے بھرا ہوا ہے جو ہماری طاقت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے تمام چیلنجز کا کامیابی سے مقابلہ کیا ہے اور ہماری سیکورٹی فورسز ہر وقت الرٹ ہیں جنہوں نے ملک دشمن عناصر کے منصوبوں کو ناکام بنا کر ایک نئے جموں و کشمیر کی تعمیر میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ لیفٹنٹ گورنر نے کہا کہ دہائیوں پرانے شدت پسندی کے نظام کو مکمل طور پر ختم کرنے کی ضرورت ہے۔منوج سنہا نے کہا ” ہم نے جموں و کشمیر کو بدعنوانی اور خوف سے پاک ایک ترقی یافتہ معاشرہ بنانے کے لیے بدعنوانی، شدت پسندی کی مالی معاونت اور عسکریت پسندوں کے ماحولیاتی نظام پر فیصلہ کن ضرب لگانے کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھی ہیں اور یہ ہمارا ہدف ہے“۔ سنہا نے بی ایس ایف کے نئے بھرتی ہونے والوں پر زور دیا کہ وہ فورسز اور عوام کی روایت اور توقعات پر پورا اتریں اور پیشہ ورانہ مہارت کے ساتھ اپنے فرائض انجام دیں تاکہ کوئی دشمن ملک کی سرحدوں کی خلاف ورزی نہ کر سکے۔منشیات کی لت ایک بڑا چیلنج ہے کیونکہ منشیات ایک سازش کے تحت پاکستان سے اسمگل کی جاتی ہے۔ منشیات کی سمگلنگ کو روکنے کے لیے آپ کو بڑا کردار ادا کرنا ہوگا۔ لیفٹنٹ گورنر نے کہا کہ ہندوستان ہمیشہ امن کے لیے اپنے پڑوسیوں کے ساتھ باہمی ہم آہنگی کے ساتھ رہنا چاہتا ہے لیکن، اگر کوئی ہمارا امتحان لینا چاہتا ہے تو ہم مناسب جواب دینے کیلئے تیار ہیں۔بی ایس ایف کی تشکیل کے بعد سے اس کی تاریخ اور شراکت کو یاد دلاتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ اس فورس نے نہ صرف سرحدوں کی حفاظت میں اہم کردار ادا کیا ہے، بلکہ اس نے ملک میں داخلی سلامتی کو برقرار رکھنے میں بھی بھرپور کوشش کی ہے۔جموں و کشمیر میں بی ایس ایف کے کردار کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 1965 میں اس کے قیام کے بعد سے، اس فورس نے سرحد پر امن برقرار رکھنے اور سرحدی دیہاتیوں کی مدد کرنے میں ایک قابل تعریف کام کیا ہے جو کہ قابل تعریف ہے۔انہوں نے کہا،”اگر آج سرحدی باشندے بغیر کسی خوف کے اپنا حصہ ڈال رہے ہیں، تو یہ بی ایس ایف اہلکاروں کی قربانیوں کی وجہ سے ہے، جنہوں نے مشکل حالات (سرحد پار سے گولہ باری) تک پہنچایا۔