(سرینگر) جموں و کشمیر کے حد بندی کمیشن نے کنونشن سنٹر جموں اور ایس کے آئی سی سی سرینگر میں اپنی دو روزہ عوامی نشستوں کے دوران جموں و کشمیر یو ٹی کے مختلف حصوں سے تقریباً 400 وفود سے ملاقات کی ۔14 مارچ 2022 کو گزٹ آف انڈیا ( غیر معمولی ) اور مرکزی زیر انتظام جموں و کشمیر گزٹ میں شائع شدہ حد بندی تجویز کے مسودے کے جواب میں 21 مارچ 2022 تک کمیشن کو 4000 دستخط کنندگان کے ساتھ تقریباً 400 تجاویز /نمائندے موصول ہوئے ۔ کمیشن نے فیصلہ کیا کہ جموں اور سرینگر میں ان تمام وفود کی ذاتی سماعت کی جائے تا کہ عوام براہ راست کمیشن کے ممبران کے ساتھ بات چیت کر سکیں اور ان کے سامنے اپنی تجاویز پیش کر سکیں ۔عوامی اجلاسوں کے دوران تمام نمائندگیوں کے اہم نکات پڑھ کر سُنائے گئے اور متعلقہ وفود کو کمیشن کے زیر غور کسی اضافی نکات کو اجاگر کرنے کا موقع دیا گیا ۔ عام عوام ، عوامی نمائندوں ، سماجی کارکنوں اور سیاسی جماعتوں کے اراکین نے اس موقع سے استفادہ کیا اور کمیشن کے سامنے اپنے مطالبات /تجاویز /شکایات کو اجاگر کیا جنہیں کمیشن نے بخوبی نوٹ کیا تھا ۔کمیشن نے شرکاءکو مطلع کیا کہ جموں و کشمیر کی حد بندی کی مشق ملک میں کووڈ 19 وبائی مرض کے پھیلاوکے باوجود دو سال کے ریکارڈ وقت میں کمیشن نے انجام دی ہے ۔ اس میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ پوری مشق حد بندی ایکٹ 2002 اور جے اینڈ کے تنظیم نو ایکٹ 2019 کی دفعات کے مطابق آبادی ، عوامی سہولتوں ، مواصلاتی سہولیات ، علاقوں کی جغرافیائی مطابقت کے ساتھ ساتھ موجودہ انتظامی حدود کو مدِ نظر رکھتے ہوئے حلقوں کی حد بندی کرتے ہوئے کی گئی ہے ۔اس دوران یہ بھی بتایا گیا کہ کمیشن کو جموں و کشمیر ری آرگنائیزیشن ایکٹ 2019 کے تحت اسمبلی حلقوں کو موجودہ 83 سے بڑھا کر 90 کرنے کا پابند بنایا گیا ہے ۔ جموں و کشمیر کی تاریخ میں پہلی بار کمیشن نے شیڈول ٹرائب کیلئے 9 نشستیں ریزرو کرنے کی تجویز پیش کی ہے اور اس کے علاوہ درج فہرست ذاتوں کیلئے 7 نشستیں ریزرو کرنے کی تجویز دی گئی ہے ۔حد بندی کمیشن نے جموں اور سرینگر میں کمیشن سے ملاقات کرنے والے وفود کو یقین دلایا کہ کمیشن حد بندی ایکٹ کے مطابق ان کی حقیقی تجاویز /شکایات پر ہمدردی سے غور کرے گا ۔واضح رہے کمیشن کی سربراہی اس کی چئیر پرسن جسٹس ( ریٹائیرڈ ) محترمہ رنجنا پرکاش دیسائی ، چیف الیکشن کمشنر مسٹر سشیل چندرا اور ریاستی الیکشن کمشنر مسٹر کے کے شرما اس کے ارکان کے طور پر کر رہے ہیں ۔ جموں و کشمیر سے لوک سبھا کے پانچ ممبران اس کے ایسوسی ایٹ ممبر ہیں ۔