(سرینگر) جموں و کشمیر ریاستی تحقیقاتی ایجنسی (SIA) نے اتوار کو کشمیر یونیورسٹی کے ایک پی ایچ ڈی اسکالر کو ایک آن لائن میگزین میں ” اشتعال انگیز” مضمون کیلئے گرفتار کیا۔تفصیلات کے مطابق عبداعلیٰ فاضلی کو ان کی ہمہامہ رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا ۔ SIA نے شہر کے کئی مقامات پر تلاشی لی ہے۔ ایک سرکاری اہلکار نے اس بارے میں بتایا کہ ایس آئی اے نے فاضلی اور ماہانہ ڈیجیٹل میگزین ‘دی کشمیر والا‘ کے ایڈیٹر فہد شاہ اور دیگر ساتھیوں کے خلاف غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ اور آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت درج ایف آئی آر کے سلسلے میں تلاشی لی۔اہلکار نے بتایا کہ راجباغ میں ’دی کشمیر والا‘ کے دفتر اور ہمہامہ میں فاضلی کی رہائش گاہوں پر تلاشی لی گئی اور صورہ میں گرفتار ایڈیٹر فہد شاہ کے گھر کی بھی تلاشی لی گئی۔ اہلکار نے بتایا’تلاشی ٹیموں نے کمپیوٹر، لیپ ٹاپس اور دیگر ڈیجیٹل آلات سمیت مجرمانہ شواہد قبضے میں لیے ہیں۔”اہلکار نے کہا کہ فاضلی کا مضمون، جس کا عنوان ‘غلامی کی بیڑیاں ٹوٹیں گی’، "انتہائی اشتعال انگیز، فتنہ انگیز اور جموں و کشمیر میں بدامنی پھیلانے کے مقصد سے لکھا گیا ہے، اور نوجوانوں کو دہشت گردی کی تعریف کرتے ہوئے تشدد کا راستہ اختیار کرنے کی ترغیب دینے کے مقصد سے لکھا گیا ہے۔ ” اس نے "جھوٹے بیانیے کو بھی فروغ دیا اور اس کا پرچار کیا، جو کہ علیحدگی پسند اور دہشت گردی کی مہم کو جاری رکھنے کے لیے ضروری ہے جس کا مقصد ہندوستان کی علاقائی سالمیت کو توڑنا ہے۔”اہلکار نے کہا، "مضمون میں ہدایاتی ارادے کے ساتھ نسخہ کی زبان کا استعمال کیا گیا ہے، جس سے علیحدگی پسند عناصر کو دہشت گردانہ سرگرمیاں انجام دینے کی ترغیب دی گئی. خیال رہے یہ مضمون 2011 میں شائع ہوا ہے جس میں موصوف مضمون نگار نے اس وقت کے حالات کے تناظر میں اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے. ایس آئی اے کا اب دعویٰ ہے کہ یہ مضمون اشتعال انگیز تحریر تھی.