امت نیوز ڈیسک // محکمہ صحت کی جانب سے جاری ایڈوائزری میں ہسپتالوں میں تعینات ڈاکٹروں سے کہا گیا ہے کہ مشتبہ افراد کو تشخیصی رپورٹ آنے تک علیحدہ رکھے جبکہ منکی پاکس سے متاثرہ مریضوں کا علاج کرتے ہوئے انفکیشن کی روکتھام کیلئے پہلے سے وضع کئے گئے قوائد و ضوابط پر سختی سے عمل کریں۔ جاری ایڈوائزی میں مزید لکھا گیا یے کہ کہ لیبارٹری میں تشخیص کیلئے مشتبہ شخص کے نمونے کو نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی پونے بھیجا جائے گا وہیں کسی مشتبہ شخص کی پورٹ مثبت آنے کی صورت میں متاثرہ شخص کے رابطے میں آنے والے لوگوں کی تلاش یا نشاندی کا کام فوراً شروع ہونا چاہئے تاکہ بیماری کو پھیلنے سے روکا جاسکے۔
جاری ایڈوائزی میں مزید لکھا گیا یے کہ لیبارٹری میں تشخیص کیلئے مشتبہ شخص کے نمونے کو نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی پونے بھیجا جائے گا۔ وہیں کسی مشتبہ شخص کی رپورٹ مثبت آنے کی صورت میں متاثرہ شخص کے رابطے میں آنے والے لوگوں کی تلاش یا نشاندہی کا کام فوراً شروع ہونا چاہئے تاکہ بیماری کو پھیلنے سے روکا جاسکے۔
واضح رہے اب تک بھارت میں منکی پاکس کا کوئی بھی معاملہ سامنے نہیں آیا ہے لیکن متاثرہ شخص کے ساتھ رابطے میں آنے ،کسی جانوار کے کاٹنے ، کسی متاثرہ شخص کے کپڑے یا بستر استعمال کرنے سے پھیل سکتا ہے۔ منکی پاکس کی بیماری جانوروں سے انسانوں اور انسانوں سے انسانوں میں منتقل ہوسکتی ہے۔ وائرس انسانی جسم میں جلد،سانس لینے کی نلی، آنکھوں، ناک یا منہ سے اندر جاسکتا ہے اور یہ وائرس 7سے 14دنوں کے درمیان اپنی علامات ظاہر کرتا ہے۔ منکی پوکس کی علامات بخار، جلد کا کوئی خاص جگہ سرخ ہونا اور اس میں سوجن ہونا ہے۔
واضح رہےامریکہ، برطانیہ، کینڈا، آسٹریلیا اور یورپ کے دیگر 8 ممالک میں منکی پاکس کا نیا وائرس تیزی پھیل رہا