امت نیوز ڈیسک // جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے جمعرات کو عام شہریوں کی ہلاکتوں پر مرکزی سرکار کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ سماجی رابطہ ویب سائٹ پر اپنا ردِعمل ظاہر کرتے ہوئے محبوبہ کا کہنا تھا کہ "کشمیر میں افسوسناک طور پر ماتم کرنا معمول اور روزمرہ کا معمول بن گیا ہے۔ لاتعداد بے گناہ شہری کسی نہ کسی طریقے سے مارے جاتے ہیں، اور تباہ حال خاندانوں کو ان کے حال پر چھوڑ دیا جاتا ہے۔ اس خونریزی کو ختم کرنے کے لیے مرکز کو اپنی جموں و کشمیر پالیسی کو دوبارہ ترتیب دینا ہوگا۔”
اُنہوں نے مزید کہا کہ”مرکز جموں و کشمیر کا ماحول بگڑتا جارہاہے، یہاں تک کہ جب اس طرح کے بھیانک واقعات دوسری صورت تجویز کرتے ہیں۔ میرا دل امبرین بٹ کے اہل خانہ کے لیے روتا ہے اور دعا کرتا ہوں کہ ان کا بھتیجا جلد صحت یاب ہو جائے۔”
واضح رہے کہ گزشتہ شام جموں و کشمیر کے وسطی ضلع بڈگام کے ہشرو چاڈورہ علاقے میں مشتبہ عسکریت پسندوں نے ایک ٹی وی اداکارہ اور ایک دس سالہ کمسن لڑکے پرفائرنگ کی جس کے نتیجے میں دونوں شدید طورپر زخمی ہوگئے۔تاہم بعد میں بٹ نے ہسپتال میں دوران علاج دم توڑ دیا۔