(نئی دہلی) ہندوستان کا ایک سرکاری وفد ان دنوں افغانستان کے دورے پر ہے، جہاں وہ سبھی طبقات کے مقامی لوگوں کو انسانی امداد یقینی بنانے کے مقصد سے بین الاقوامی تنظیموں کے علاوہ طالبان کے نمائندوں سے بات چیت کرے گا۔ یہ وفد وزارت خارجہ میں پاکستان، افغانستان اور ایران ڈویژن کے انچارج جوائنٹ سیکرٹری جے۔ پی سنگھ کی قیادت میں ہندوستان سے آنے والے انسانی امدادی سامان کی سپلائی اور تقسیم کے انتظامات کا جائزہ لینے کابل گیا ہے۔ وزارت خارجہ نے آج یہاں کہا کہ ہندوستانی وفد افغانستان میں انسانی امداد کی ترسیل میں شامل بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندوں سے ملاقات کرے گا اور ملک میں ہندوستانی امداد سے چلنے والے منصوبوں کے نفاذ کے مقامات کا بھی دورہ کرے گا۔ واضح رہے کہ ہندوستان نے افغان عوام کی انسانی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے امداد فراہم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اسی سلسلے میں حکومت ہند نے تقریباً 20 ہزار ٹن گندم، 13 ٹن ادویات، کووِڈ ویکسین کی پانچ لاکھ خوراکیں اور سردیوں کے کپڑے افغانستان بھیجے ہیں۔ یہ سامان کابل کے اندرا گاندھی چلڈرن اسپتال اور اقوام متحدہ کے اداروں، عالمی ادارہ صحت اور ورلڈ فوڈ پروگرام کے حوالے کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ ہندوستان مزید طبی اور کھانے پینے کی اشیاء بھیجنے کی بھی تیاری کر رہا ہے۔ ہندوستان نے ایران میں مقیم افغان مہاجرین کو ہندوستانی کو ویکسن کی 10 لاکھ خوراکیں، 60 ملین پولیو ویکسین اور دو ٹن ضروری دوائیں عطیہ کی تھیں۔ افغانستان کے لوگوں کے لیے ہندوستان کی مدد کو پورے افغان معاشرے نے بڑے پیمانے پر سراہا ہے۔ اس تناظر میں، ہندوستانی وفد حکمران طالبان کے سینئر رہنماؤں سے بھی ملاقات کرے گا اور افغانستان کے لوگوں کے لیے ہندوستان کی انسانی امداد پر بات چیت کرے گا۔ وزارت خارجہ نے کہا کہ ہندوستان کا موقف افغانستان کے لوگوں کے ساتھ ہندوستان کے تاریخی اور تہذیبی رشتوں کے پس منظر اور قدیم زمانے سے جاری رابطوں کے مطابق ہوگا۔