سرینگر: جموں و کشمیر کے سابق وزرائے اعلیٰ عمر عبدللہ اور محبوبہ مفتی نے کولگام میں مشتبہ عسکریت پسندوں کے ہاتھوں راجستھان کے بینک منیجر کی ہلاکت کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے مہلوک کے اہلخانہ کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے ان کی خدمت میں تعزیت پیش کی ہے۔
نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے اس واقعہ پر اظہار افسوس کرتے ہوئے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ’وجے کمار کی ٹارگیٹ کلِنگ کی خبر سن کر صدمہ ہوا‘۔ انہوں نے کہا کہ ’ایک حملے کی مذمت اور موت پر تعزیت کرنے کے سلسلے میں ٹویٹ کرنا اب ذہن کو بے حس کرنے والا معمول بن رہا ہے‘۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس طرح سے خاندانوں کو تباہ ہوتے ہوئے دیکھنے سے دل چھلنی ہو رہا ہے‘۔
عمر عبداللہ کے اس کے علاوہ پی ڈی پی صدر اور سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ’وجے کمار، بینک منیجر جو کولگام میں کام کرتا تھا، کی آج ہونے والی ایک اور ٹارگیٹ کِلنگ کی مذمت کرتی ہوں‘۔انہوں نے مہلوک کے اہلخانہ کے ساتھ اظہار ہمدردی کیا۔
دریں اثنا پیپلز کانفرنس کے صدر سجاد غنی لون نے بھی اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ’ایک بار پھر ایک انتہائی المناک خبر آ رہی ہے کہ ایک بے قصور شہری جو کولگام کے ایک بینک میں منیجر تھا، کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا ہے‘۔ انہوں نے ٹویٹ میں کہا کہ ’ایسی وحشیانہ حرکات کی مذمت کرنے کے لئے میرے پاس الفاظ نہیں ہیں خدا اہلخانہ کو یہ صدمہ برادشت کرنے کا حوصلہ دے‘.
وہیں سی پی آئی (ایم) کے لیڈر محمد یوسف تاریگامی نے کولگام کے اراہ علاقے میں بینک منیجر کے قتل کو وحشیانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ شہری ہلاکتوں کی طویل فہرست میں ایک اور اضافہ ہے۔ پارٹی کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ "ایسی وحشیانہ کارروائیوں کی مذمت کے لیے الفاظ کافی نہیں۔ ایسی حرکتیں کشمیر کے دشمنوں کو ہی زیب دیتی ہیں۔ انتظامیہ ان ملازمین کو محفوظ مقامات پر تعینات کرے اور انہیں محفوظ رہائش فراہم کرے۔ ہر شہری کو اس کی وابستگی سے قطع نظر ایسے گھناؤنے مجرمانہ اقدامات کے خلاف آواز اٹھانی چاہیے۔”جموں کشمیر اپنی پارٹی کے صدر سید محمد الطاف بخاری نے اس واقعہ پر اپنے شدید رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا یہ انتہائی بری خبر سن پر صدمہ پہنچا ہے۔ ان کا کہنا ہے معصوم انسانوں کو اس طرح سے قتل ہوتا ہوا دیکھنا دل دہلا دینے والا عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے واقعات کے خلاف سب کو آواز اٹھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا یہ شخص راجستھان سے آیا تھا اور یہاں ایک بینک میں ملازمت کررہا تھا۔ اس کا کیا قصور تھا؟ ایسے معصوم انسانوں کا اس طرح قتل ہوتے دیکھ کر سر شرم سے جھک جاتا ہے،-
واضح رہے کہ ضلع کولگام میں ایک نامعلوم مسلح شخص نے ایک بینک منیجر پر فائرنگ کی۔ اس حملے میں بینک منیجر ہلاک ہوا ہے۔