سرینگر: پارلیمانی وفد کے چیئرمین ڈاکٹر ستی پال سنگھ کا کہنا ہے کہ کشمیر میں تعمیر وترقی میں تیز آئی ہے اور یہ کہ حالات بھی پچھلے سالوں کے مقابلے میں معمول پر آئے ہیں، تاہم کچھ عناصر کو یہ راس نہیں آرہا اور وہ حالات کو درہم برہم کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ٹارگیٹ کلنگ میں ملوث لوگوں کے منصوبوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
ان باتوں کا اظہار انہوں نے گلمرگ میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں تعمیر وترقی کے کاموں میں تیزی آئی ہے اور ماحول بھی پُرامن ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ عناصر یہاں کے حالات کو درہم برہم کرنا چاہتے ہیں تاہم اُنہیں اس کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔ اُن کے مطابق کشمیر میں پتھری بازی اور عسکریت پسندی کے واقعات میں غیر معمولی کمی واقع ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے سالوں کے مقابلے میں کشمیر میں حالات پوری طرح سے معمول پر آئے لیکن کئی عناصر اب ان حالات میں رخنہ ڈالنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔پارلیمانی وفد کے چیئرمین نے بتایا کہ پچھلے چالیس برسوں سے کشمیر میں عسکریت پسندی کی بیماری ہے اور اس کو راتوں رات ختم نہیں کیا جاسکتا بلکہ اس میں کچھ وقت لگے گا۔ انہوں نے بتایا کہ ملک دشمن عناصر کے منصوبوں کو کسی بھی صورت میں کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ اُن کے مطابق ٹارگیٹ کلنگ میں ملوث عناصر کے منصوبوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے اور نئے کشمیر کا خواب ہر صورت میں شرمندۂ تعبیر ہوگا۔ چیئرمین موصوف نے کہا کہ ایل جی منوج سنہا کی سربراہی میں جموں و کشمیر انتظامیہ حالات کو معمول پر لانے کی خاطر اچھا کام کر رہی ہے۔