جموں: جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے صدر سید الطاف بخاری نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی گفتگو کے دوران کہا کہ جموں کو کشمیر کے لوگوں کی مسائل کا حل صرف مرکزی حکومت کے پاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے مسائل پاکستان، لندن اور امریکہ نہیں حل کر سکتے ہیں، بلکہ ہمارے مسائل کا حل دہلی کی مرکزی حکومت کر سکتی ہے۔
جموں و کشمیر کا حل دہلی میں ہے، نہ کہ پاکستان، امریکہ اور لندن میں، الطاف بخاریالطاف بخاری نے کہا کہ کشمیری پنڈتوں اور دیگر عام شہریوں کی ٹارگیٹ کلنگ ناقابل برداشت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کشمیری پنڈتوں کا قتل افسوسناک ہے اور یہ سسٹم کی ہی ناکامی نہیں بلکہ لوگوں کی بھی ناکامی ہے۔ اُن کے مطابق اگر ہم نے ان ہلاکتوں پر روک نہیں لگائی تو ہمارے لیے یہ شرمندگی سے کم نہیں ہے۔بخاری نے کہا کہ کشمیری پنڈٹوں کی سکیورٹی کے لیے جو بھی ممکن ہے، وہ کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ سرکار پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ انسانی جانوں کو تحفظ فراہم کرنے کی خاطر معقول سکیورٹی بندوبست کرے۔ انہوں نے کہا کہ ایک حد تک سکیورٹی فورسز اس کو روکنے میں کامیاب ہوں گی لیکن اس میں انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ کمیونٹی رہنماؤں کو شامل کرے، تاکہ اس کو روکا جاسکے۔
اپنی پارٹی کے بانی نے مزید کہا کہ ان کی پارٹی سے جو لوگ چلے گئے، ان کا جانا پارٹی کے لیے تکلیف دہ ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ پارٹی میں لوگوں کا آنا جانا لگا رہتا ہے۔
انہوں نے کہا دو سال میں اپنی پارٹی نے جموں و کشمیر کے ہر ضلع ہیڈکوائٹر میں اپنا دفر کھول دیا ہے اور ہر ضلع میں ضلع صدر بھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپنی پارٹی نے صفر سے شروع کر کے آج ساڑے اٹھ لاکھ ممبر جڑ چکے ہیں۔ سیعد الطاف بخاری نے کہا کہ اپنی پارٹی ایک ایجنڈے پر ہے، نہ کہ فرقہ وارانہ اور ریجنل ایجنڈے پر ہے۔(ای ٹی وی بھارت)