امت نیوز ڈیسک // جنوبی اور وسطی کشمیر کے دوردراز علاقوں میں تعینات کشمیری پنڈت ملازمین کو سرینگر میں تعینات کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے اور سرینگر تبدیل کیے گئے ملازمین کو اب شہر میں ہی رہائشی کوارٹر فراہم کیے جائیں گے۔
محکمۂ تعلیم کے حکم نامے کے مطابق مزید 200 کشمیری پنڈت اساتذہ کو سرینگر کے محفوظ علاقوں میں تعینات کیا جارہا ہے۔ اس سے قبل تقریباً 170 مائیگرینٹ کشمیری پنڈت اساتذہ کو پہلے مرحلے کے تحت محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔ انتظامیہ نے مذکورہ ملازمین اور ان کے اہل خانہ کو مناسب سیکورٹی بندوبست کے ساتھ ان مقامات پر منقتل کیا ہے جہاں پولیس اور سیکورٹی فورسز کی اضافی تعیناتی عمل میں لاکر وہاں ہر آنے جانے والے پر کڑی نگاہ رکھی جارہی ہے۔
اطلاع کے مطابق جنوبی اور وسطی کشمیر کے دوردراز علاقوں میں تعینات کشمیری پنڈت ملازمین کو سرینگر میں تعینات کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے اور سرینگر تبدیل کیے گئے ملازمین کو اب شہر میں ہی رہائشی کوارٹر فراہم کیے جائیں گے۔ادھر وزیر اعظم پیکج کے تحت وادی کشمیر میں تعینات دیگر مائیگرنٹ ملازمین کی لسٹ ترتیب دی گئی ہے اور انہں محفوظ مقامات پر منقتل کرنے کا حتمی فیصلہ لیا گیا۔
وادیٔ کشمیر میں ٹارگٹ کلنگ کے دوران مائیگریٹ ملازمین کو نشانے بنائے جانے کے بعد کشمری پنڈت ملازمین مسلسل سراپا احتجاج ہیں ۔ دو مائیگریٹ ملازمین کی حالیہ ہلاکتوں کے بعد اقلیتی برادری کے سینکڑوں خاندان خوفزدہ ہیں۔ ایسے میں "ٹارگٹ کلینگ” کے بڑھتے واقعات کی وجہ سے مائیگریٹ کشمیری پنڈت ملازمین واپس جموں جانا چاہتے ہیں اور اب تک کئی مائیگریٹ سرکاری ملازمین اپنے کنبے کے ساتھ جموں منتقل ہوچکے۔ لیکن سرکار نے کشمیری پنڈت ملازمین کو یقین دلایا ہے کہ انہیں محفوظ علاقوں میں تعینات کیا جائے گا۔