(سرینگر) جموں و کشمیر پولیس نے پیر کو کہا کہ کشمیر میں رواں سال اب تک 32 غیر ملکیوں سمیت 114 عسکریت پسند مارے گئے ہیں۔ آئی جی پی کشمیر وجے کمار نے بتایا کہ وادی کشمیر میں اس سال اب تک 32 غیر ملکی عسکریت پسندوں سمیت کل 114 جنگجو مارے گئے ہیں۔ واضح رہے کشمیر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران تین جھڑپوں میں سات عسکریت پسند مارے گئے جن میں کپواڑہ میں چار، کولگام میں دو اور پلوامہ میں ایک جنگجو شامل ہے۔
دو جون کو شوپیاں کے سیدیو علاقے میں ایک پرائیوٹ گاڑی میں آئی ای ڈی دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں ایک فوجی کی برسر موقع ہی موت واقع ہوئی جبکہ تین دیگر زخمی ہوئے۔ بعد ازاں پولیس نے دعویٰ کیا کہ حملے میں ملوث ملی ٹینٹ اعانت کاروں کوحراست میں لیا گیا ۔
دو جون کو ہی کولگام کے آرہ علاقے میں جنگجووں نے علاقائی دیہاتی بینک کے ایک برانچ منیجر پر گولیاں برسائیں جس کے نتیجے میں وہ شدید طورپر زخمی ہوا اور ہسپتال میں اُس کی موت واقع ہوئی۔ متوفی بینک منیجر کی شناخت وجے کمار ساکن ہنومان گڑھ راجستھان کے بطور ہوئی ۔
دو جون کی رات کو ماگرے پورہ چاڈورہ میں ملی ٹینٹوں نے دو غیر مقامی مزدوروں پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک کی ہسپتال میں موت واقع ہوئی۔ متوفی کی شناخت دلخش ساکن بہار کے بطور ہوئی جبکہ زخمی کی پہچان گوریا ساکن پنجاب کے بطور کی گئی۔
تین جون کو شوپیاں کے اگلر گاوں میں ملی ٹینٹوں نے گرینیڈ حملہ کیا جس وجہ سے دو غیر مقامی مزدور زخمی ہوئے ۔
چار جون کو ریشی پورہ اننت ناگ میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ ایک جھڑپ میں حزب کمانڈر نثار کھانڈے مارا گیا جبکہ ابتدائی فائرنگ میں تین فوجی اور ایک عام شہری زخمی ہوئے تھے۔
ماہ رواں کی چھ تاریخ کو سوپور میں ایک تصادم ہوا جس دوران ایک غیر ملکی جنگجو کو مار گرانے کا دعویٰ کیاگیا۔
سات جون کو کنڈی کپواڑہ میں سیکورٹی فورسز نے جنگجو مخالف آپریشن کے دوران دو جنگجووں کو مار گرایا جن میں سے ایک کی شناخت طفیل کے بطور ہوئی ۔
اسی روز شوپیاں کے بادی مرگ میں کارڈن اینڈ سرچ آپریشن کے دوران سیکورٹی فورسز او رملی ٹینٹوں کے درمیان آمنا سامنا ہوا اور کچھ عرصے تک جاری رہنے والی اس جھڑپ میں ایک جنگجو مارا گیا۔
گیارہ جون کے روز سیکورٹی فورسز نے کھانڈے محلہ کولگام کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا جس دوران ایک جنگجو ہلاک ہوا۔
گیارہ جون کی سہ پہر کو سیکورٹی فورسز کو یہ اطلاع موصول ہوئی کہ دربگام پلوامہ میں ملی ٹینٹ چھپے بیٹھے ہیں تو حفاظتی عملے نے جوں ہی گاوں کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا تو اسی اثنا میں وہاں پر موجود جنگجووں نے فورسز پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی چنانچہ سلامتی عملے نے بھی پوزیشن سنبھال کر جوابی کارروائی کا آغاز کیا اور رات بھر جاری رہنے والی اس جھڑپ میں لشکر طیبہ کے تین جنگجو ہلاک ہوئے جن کی بعد میں شناخت جنید شیر گوجری ،فاضل نذیر بٹ اور عرفان احمد ملک ساکنان پلوامہ کے بطور ہوئی ۔
بارہ جون کو سرینگر کے پالپورہ سنگم علاقے میں ایک مختصر تصادم کے دوران سیکورٹی فورسز نے عادل پرے ساکن گاندربل نامی اشتہاری جنگجو کو مار گرانے کا دعویٰ کیا تھا۔
تیرہ جون رات ساڑھے گیارہ بجے کے قریب بمنہ میں ایک مختصر شوٹ آوٹ کے دوران پاکستانی سمیت دو جنگجو مارے گئے جبکہ ملی ٹینٹوں کی فائرنگ میں پانچ پولیس اہلکار زخمی ہوئے ۔
ماہ رواں کی پندرہ تاریخ کو کانجی اولر شوپیاں میں تصادم آرائی کے دوران سیکورٹی فورسز نے دو جنگجووں جن کی شناخت جان محمد لون ساکن شوپیاں اور طفیل گنائی کے بطور کی گئی مارے گئے۔
سولہ جون کو مشی پورہ کولگام میں تصادم ہوا جو تین روز تک جاری رہا جس دوران سیکورٹی فورسز کے ساتھ تصادم میں دو جنگجو مارے گئے ، تلاشی آپریشن مسلسل پانچ روز تک جاری رہا اور ہفتے کے روز خراب موسم کے پیش نظر آپریشن کو ختم کیا گیا۔
سولہ جون کو ہی کوکر ناگ میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ تصادم میں دو ملی ٹینٹ از جان ہوئے۔
اٹھارہ جون یعنی ہفتے کی صبح پانپور میں جنگجووں نے پولیس سب انسپکٹر فاروق احمد میر پر نزدیک سے گولیاں چلائیں جس وجہ سے اُس کی برسر موقع ہی موت واقع ہوئی۔
علاوہ ازیں اتوار یعنی 19جون کو سرحدی ضلع کپواڑہ میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ تصادم میں ایک پاکستانی سمیت دو جنگجو مارے گئے جبکہ ڈی ایچ پورہ کولگام میں سیکورٹی فورسز نے اتوار کے روز مصدقہ اطلاع موصول ہونے کے بعد جنگجو مخالف آپریشن شروع کیا ۔
پولیس ترجمان کے مطابق تلاشی آپریشن کے دوران وہاں چھپے بیٹھے ملی ٹینٹوں نے فورسز پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی جوابی کارروائی میں جیش سے وابستہ دو مقامی ملی ٹینٹ از جان ہوئے۔