ادھم پور: جموں سری نگر قومی شاہراہ پر 57 گھنٹے کی محنت کے بعد جمعہ کی شام کو پہاڑ سے گرنے والے مٹی کے تودے اور بڑی چٹانوں کو ہٹانے کے بعد ٹریفک کو بحال کیا گیا۔ شاہراہ پر ڈبل لین تیار کر کے دونوں طرف پھنسی چھوٹی گاڑیوں کو نکالا جا رہا ہے۔ تقریباً ڈھائی دن کے بعد سڑک کے کھلنے سے ہزاروں پھنسے ہوئے موٹر سائیکل سواروں نے راحت کی سانس لی۔ ٹریفک پولیس ڈیپارٹمنٹ کو پھنسے ہوئے گاڑیوں کی ایڈوائزری کے مطابق ہائی وے صرف ہفتہ کے لیے کھلا رہے گا۔ کسی اور گاڑی کو اجازت نہیں دی جائے گی۔
جموں سری نگر قومی شاہراہ پر آمد و رفت بحالبتادیں کہ منگل کی رات سے بدھ کی صبح تک ہونے والی موسلادھار بارش کی وجہ سے بدھ کی صبح 10.30 بجے ٹولڈی نالہ کے علاقے میں بھاری مٹی کے تودے گرنے سے ہائی وے پر پتھر اور ملبہ جمع ہو گیا تھا۔ جس کی وجہ سے ہائی وے کے 150 میٹر کو بھی نقصان پہنچا۔ جس کے باعث گاڑیوں کی آمدورفت مکمل طور پر متاثر ہوئی، لینڈ سلائیڈنگ کے بعد سے ملبہ ہٹانے کا کام شروع کر دیا گیا۔تعمیراتی کمپنی گیمن انڈیا کے ملازمین جو کہ ہائی وے کو کھولنے میں مصروف رہیں، تعمیراتی کمپنی کے ڈی جی ایم روہت کھجوریا نے کہا کہ ‘مسافروں کی حفاظت کے ساتھ کسی طرح کا کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جانا چاہیے۔’
سرینگر جموں قومی شاہراہ چوتھے روز بھی بند، بحالی کا کام جنگی پیمانے پر جاریڈی ایس پی ٹریفک ہمت سنگھ کے ساتھ پولیس اور انتظامیہ کے اہلکار بھی موجود تھے، جمعہ کی صبح بھی ٹولڈی کے علاقے میں دھماکے سے ایک چٹان کو توڑا گیا۔ جس کے بعد دو گاڑیوں کے گزرنے کے لیے راستہ بنا کر نقل و حرکت کے لیے کھول دیا گیا۔ پولیس نے سب سے پہلے ادھم پور اور چنینی کے درمیان پھنسی گاڑی کو روانہ کیا۔ چھوٹی مسافر گاڑیوں کو نکالنے کا عمل رات گئے تک جاری تھا، بڑی گاڑیوں اور مال بردار گاڑیوں کو جلد نکالے جانے کی امید ہے۔ انہوں نے کہا کہ سفر کرنے سے پہلے ٹریفک پولیس سے رابطہ ضرور کریں۔