سرینگر: آئی پی ایس افسر بسنت رتھ نے اتوار کو اپنی ملازمت سے استعفیٰ دے دیا۔ انہوں نے اپنے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل پر سیاست میں شامل ہونے کا اشارہ دیا ہے۔ معطل آئی پی ایس افسر بسنت رتھ نے اتوار کو سوشل میڈیا پر اپنی ملازمت سے استعفیٰ دینے کا اعلان کرتے ہوئے اشارہ دیا کہ وہ کشمیر سے الیکشن لڑنے کے لیے سیاست میں شامل ہو رہے ہیں۔ اپنے ٹویٹر ہینڈل پر اس کی اطلاع دی بسنت رتھ جو اگلے ماہ اپنی معطلی کے دو سال مکمل کر رہی ہیں نے کہا کہ سیاست ایک عمدہ پیشہ ہے۔
جموں و کشمیر کے چیف سکریٹری ارون کمار مہتا، ڈائریکٹر جنرل آف پولیس دلباغ سنگھ اور کمانڈنٹ جنرل ہوم گارڈ ایچ کے لوہیا کو بھیجے گئے اپنے استعفیٰ نامہ کی کاپی شیئر کرتے ہوئے بسنت رتھ نے کہا کہ میں ‘انڈین پولیس سروس سے استعفیٰ دینا چاہتا ہوں تاکہ انتخابی سیاست میں حصہ لینے کے قابل ہوسکوں۔ براہ کرم اس خط کو استعفیٰ/رضاکارانہ ریٹائرمنٹ کی میری درخواست کے طور پر سمجھیں اور اس کے مطابق اس پر کارروائی کریں۔اس استعفیٰ کی کاپی شیئر کرنے سے تقریباً سات گھنٹے پہلے کی ایک پوسٹ میں بسنت رتھ نے لکھا تھا کہ اگر میں کبھی کسی سیاسی پارٹی میں شامل ہوتا ہوں تو وہ بی جے پی ہوگی۔ اگر میں کبھی الیکشن لڑوں گا تو وہ کشمیر سے ہوگا، اگر کبھی سیاست میں آیا تو 6 مارچ 2024 سے پہلے ہوگا۔
معروف آئی پی ایس آفیسر اور سابق آئی جی ٹریفک جموں وکشمیر بسنت رتھ نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ یو این آئی اردو کے نامہ نگار نے بتایا کہ اتوار اعلیٰ الصبح بسنت رتھ نے جموں وکشمیر کے چیف سیکریٹری کو لکھے ایک خط میں کہا کہ میں سیاست میں شامل ہونے کے لئے استعفیٰ دینا چاہتا ہوں۔ اس سے قبل بسنت رتھ نے صبح ساڑھے چار بجے اپنے ٹویٹر اور فیس بک پوسٹ پر لکھا کہ اگر کھبی مجھے الیکشن لڑنا ہوگا تو میں کشمیر سے ہی لڑوں گا اور اگر کھبی میں سیاست میں شامل ہوا تو وہ 6 مارچ 2024 سے قبل ہوگا۔بتادیں کہ بسنت رتھ بطور آئی جی ٹریفک کشمیر میں کافی مشہور ہوئے ۔ انہوں نے خاص کر سری نگر میں ٹریفک نظام کو بہتر بنانے میں کلیدی کردار ادار کیا ۔ جب کھبی بھی وہ سری نگر کی سڑکوں پر نکل آتے تو نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد اُن کی سلفی لینے کے لئے امڑ پڑتے تھے۔
واضح رہے کہ آئی پی ایس آفیسر بسنت رتھ کو ایک سینئر پولیس آفیسر کے خلاف سوشل میڈیا پر تبصرے کرنے پر معطل بھی کیا گیا تھا۔