ممبئی: مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے کی نئی حکومت کو آج فلور ٹیسٹ کا سامنا کرنا پڑے گا۔ وزیر اعلیٰ نے اسمبلی میں فلور ٹیسٹ سے قبل اتوار کی شب کو ممبئی کے ایک ہوٹل میں اپنے اراکین اسمبلی کے ساتھ میٹنگ کی۔ اس میں نائب وزیراعلیٰ دیویندر فڈنویس سمیت تمام ایم ایل ایز نے بھی حصہ لیا۔
فلور ٹیسٹ سے قبل بی جے پی-شندے خیمہ کے اراکین اسمبلی نے ایکناتھ شندے کو اپنا لیڈر منتخب کیا ہے۔ اسپیکر راہل نارویکر نے بھی شنڈے کو لیڈر تسلیم کیا ہے۔ ان کی طرف سے بھرت گوگاوالے کو چیف وہپ مقرر کیا گیا ہے۔ ادھو دھڑے کے اجے چودھری کو پہلی لیجسلیچر پارٹی کا لیڈر بنایا گیا تھا، ان کی تقرری اسپیکر نے منسوخ کر دی ہے۔ ان کے ساتھ سنیل پربھو کو بھی چیف وہپ کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔ اس کے بعد ادھو دھڑے کے اراکین اسبلی کے سامنے ایک بڑا مسئلہ کھڑا ہو گیا ہے۔ اگر انہوں نے نئے چیف وہپ کا حکم نہ مانا تو ان کے خلاف نااہلی کی کارروائی کا راستہ کھل جائے گا۔ممبئی کے ہوٹل میں ہونے والی میٹنگ کے بارے میں ایک رکن اسمبلی نے کہا کہ شیوسینا-بی جے پی مخلوط حکومت پیر کو اسمبلی کے خصوصی اجلاس کے دوسرے دن فلور ٹیسٹ کا سامنا کرنے والی ہے۔ فلور ٹیسٹ کے لیے حکومت کی حکمت عملی کیا ہوگی اس پر تمام ایم ایل ایز کی موجودگی میں ہونے والی میٹنگ میں تبادلہ خیال کیا گیا۔ تاہم فلور ٹیسٹ سے پہلے بی جے پی-
شندے خیمہ کے امیدوار راہل نارویکر کے اسپیکر منتخب ہونے کے بعد ایسا لگتا ہے کہ حکومت کو جادوئی اعداد و شمار حاصل کرنے میں کوئی مشکل پیش نہیں آئے گی۔