پہلگام: جنوبی کشمیر کی پہاڑیوں میں واقع مقدس امرناتھ گپھا کے نزدیک بادل پھٹنے کے ایک واقعے میں 10 افراد ہلاک ہوگئے ہیں جن میں خواتین بھی شامل ہیں۔ تاحال متعدد افراد لاپتہ ہیں۔ خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ ہلاک شدگان کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ بادل پھٹنے کا یہ واقعہ شام کے قریب پانچ بجے پیش آیا جس کے بعد کئی ڈھلانوں سے پانی تیز بہاؤ کے ساتھ نیچے آیا اور ایک ریلے کی شکل اختیار کرگیا۔
امرناتھ گپھا میں بادل پھٹنے سے سیلابی صورتحال، دو یاتری ہلاکاین ڈی آر ایف ڈی جی اتل کروال نے تصدیق کی ہے کہ بادل پھٹنے سے دس افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ غار سے تقریباً دوکلومیٹر نیچے ایک مقام پر جہاں یاتریوں کے لیے بڑی تعداد میں ٹینٹ لگے ہوئے تھے اور کئی مفت لنگر کام کررہے تھے۔ اطلاعات کے مطابق ابھی بھی متعدد افراد لا پتہ ہیں۔ یہ واضح نہیں ہے کہ ہلاک شدگان یاتری تھے یا ان کی معاونت کرنے والے رضاکار تھے۔ ہلاک شدگان میں تین خواتین بھی شامل ہیں۔ پولیس، سی آر پی ایف اور فوج نے فوری طور راحت اور بچاؤ کارروائی شروع کی۔ ہیلی کاپٹر سروس کو استعمال میں لاکر زخمیوں کو اسپتال پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
امرناتھ گپھا میں بادل پھٹنے سے سیلابی صورتحالذرائع کے مطابق بادل پھٹنے سے کئی ٹینٹ بھی تباہ ہو گئے ہیں۔ اُنہوں نے بتایا کہ علاقے میں رسیکیو آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔ ایس ڈی آر اور این ڈی ایف کی جانب سے ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ سطح سمندر سے 13000 فٹ کی بلندی پر واقع ایک پہاڑی غار میں گرما کے دوران بننے والی ایک برفانی شبیہ کو شو کے ساتھ منسوب کیا جاتا ہے جس کی ہندو عقیدت مند پوجا کرتے ہیں۔ امرناتھ یاتریوں کے لیے اس سال آن لائن ہیلی کاپٹر بکنگ سروس بھی شروع کی گئی ہے۔۔ 43 دنوں تک جاری رہنے والی یاترا کے لیے تاحال سوا تین لاکھ سے زیادہ یاتریوں نے اپنا رجسٹریشن کروایا ہے اور انتظامی مشینری کی جانب سے بھی یاتریوں کی حفاظت اور قیام و طعام کے خاطر خواہ انتظامات کیے گئے ہیں۔