سرینگر: پولیس کا کہنا ہے کہ نٹی پورہ علاقے کے رہنے والے مسلم منیر لون کو سکوٹر کی چوری کے مقدمے کے سلسلے میں پوچھ گچھ کے لیے نو تاریخ کو پولیس تھانہ نوگام طلب کیا گیا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مذکورہ مشتبہ شخص کو سی سی ٹی وی فوٹیج میں سکوٹر چوری کرتے دیکھا گیا، جس کے بعد اسے تھانہ طلب کیا گیا تھا۔
پولیس کا دعویٰ ہے کہ مسلم منیر لون نشے کی حالت میں تھانے آیا تھا اور چند گھنٹوں کے بعد اسے اہلہ خانہ کے سپرد کیا گیا۔ تاہم بعد میں معلوم ہوا کہ پانچ بجے اس کی موت ہوگئی ہے۔ پولیس کا مزید کہنا ہے کہ اس معاملے میں مقدمہ درج کرکے دفعہ 175 سی آر پی سی میں شفاف تحقیقات کی ہدایت دی گئی ہے اور ایک پولیس آفیشل جس پر فوت شدہ نوجوان کے اہلہ خانہ شک کر رہے ہیں، کو معطل کیا گیا ہے۔
اس واقع پر پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے پولیس پر الزام عائد کیا کہ مذکورہ نوجوان کی موت پولیس حراست میں ہوئی ہے اور اب افسوس یہ ہے کہ پولیس اس کو نشے کا عادی قرار دے کر اس کی موت کو قانونی جواز دے رہی ہے۔
محبوبہ مفتی نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ یہ کافی افسوسناک ہے کہ ایک نوجوان کی مبینہ طور حراست میں موت ہوئی ہے اور بعد میں اسے منشیات کا عادی قرار دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا پولیس کے یہ بد نما الزامات سچائی سے کوسوں دور ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ کشمیر میں نوجوانوں کو ہائبرڈ، وائٹ کالر عسکریت پسند، او جی ڈبلیو کا الزام لگا ان کی ہلاکت کو قانونی جواز دیا جاتا ہے، تاہم اب نشے کا عادی قرار دے کر ہلاکت کو جواز دیا جا رہا ہے۔