جموں//پولیس نے پیر کے روز بتایاکہ جموں اور راجوری اضلاع میں لشکر طیبہ (ایل ای ٹی) کے ایک عسکری نیٹ ورک کو بے نقاب کیا گیا اور تنظیم کے سات ارکان کو گرفتار کیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا تھا کہ جموں صوبے میں دہشت گردی کے زیادہ تر معاملات لشکر طیبہ کے تین ماڈیولز کو بے نقاب کرنے کے ساتھ حل ہو گئے ہیں۔
اے ڈی جی پی جموں مکیش سنگھ نے بتایا،”ہم نے لشکر طیبہ کے تین عسکری ماڈیولز کا پردہ فاش کیا ہے جو سرحد پار سے ہدایات پر کام کر رہے تھے۔ عسکری نیٹ ورک کے سات ارکان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اس سے جموں میں لشکر طیبہ کو بڑا دھچکا لگا ہے”۔
راجوری ضلع میں دو ماڈیولز کا پردہ فاش کیا گیا اور لشکر طیبہ کے پانچ ارکان کو گرفتار کیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جموں ضلع میں ایک ماڈیول کا پردہ فاش کیا گیا اور لشکر طیبہ کے دو ارکان کو گرفتار کیا گیا۔
سنگھ نے کہا کہ اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد کا ایک بڑا ذخیرہ، جس میں دو اے کے رائفلیں، چھ پستول، تین سائلنسر، آٹھ گرینیڈ، تین یو بی جی ایل، چھ پستول میگزین، چھ اے کے میگزین، 120 راؤند، کے علاوہ دیگر دھماکہ خیز مواد بھی ضبط کیا گیا ہے۔
جموں میں پکڑا گیا لشکر طیبہ کا ماڈیول شہر کے کھٹیکاں تالاب کے علاقے میں دو سال سے جاری تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بین الاقوامی سرحد کے ساتھ پاکستانی جانب سے ڈرون کے ذریعے گرائے جانے والے ہتھیاروں اور دھماکہ خیز مواد کو جمع کرنے اور لے جانے میں ملوث تھا۔
پولیس اہلکار نے بتایا کہ یہ ماڈیول کھٹیکاں تالاب کا ایک فیصل منیر چلا رہا تھا، جسے ڈوڈہ کے لشکر طیبہ کے دہشت گرد بشیر نے ہدایت دی تھی، جو اس وقت پاکستان میں مقیم ہے، اور البرٹ نام کا دوسرا بڑا دہشت گرد ہے۔