(کابل) جنگ بندی میں توسیع کے معاملے پر کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے مذاکرات کے لئے مفتی تقی عثمانی کی قیادت میں علماء کا وفد کابل پہنچ گیا۔ کابل میں پاکستانی سفارت خانے نے علماء کے وفد کا استقبال کیا۔ کالعدم تحریک طالبان پاکستان(ٹی ٹی پی) کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ مفتی تقی عثمانی کی سربراہی میں پاکستانی علماء کے وفد سے ٹی ٹی پی قیادت کی ملاقات افغان طالبان کی موجودگی میں جلد متوقع ہے۔ میڈیا رپورٹس میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ 13 رکنی وفد میں حقانی نیٹ ورک کے ساتھ مضبوط روابط رکھنے والے خیبرپختونخوا کے علمائے کرام بھی شامل ہیں جو پاکستان حکومت اور ٹی ٹی پی کے درمیان موجودہ مذاکراتی عمل میں ثالثی کر رہا ہے۔ علمائے کرام کا وفد جنگ بندی کو مزید موثر بنانے کے لیے افغانستان کے عبوری وزیر داخلہ سراج الدین حقانی کی مدد بھی حاصل کرنے کی کوشش کرے گا۔
ٹی ٹی پی سے مذاکرات کے لئیے مفتی تقی عثمانی صاحب کی سربراہی میں وفد کابل پہنچ گیا افغان حکام نے استقبال کیا pic.twitter.com/bb2ZPFvBYN
— Faizullah Khan فیض (@FaizullahSwati) July 25, 2022
وفد ٹی ٹی پی کو اس بات پر قائل کرنے کی کوشش کرے گا کہ وہ سابقہ فاٹا اصلاحات کے رول بیک کے اپنے مطالبے سے دستبردار ہو جائے جسے پاکستان کی پارلیمنٹ نے منظور کر لیا ہے اور پاکستان کے خلاف اپنے مبینہ ’جہاد‘ سے باز آ جائے۔