سرینگر: سرینگر کے شیر کشمیر انٹرنیشنل کنونشن سنٹر میں ایک اجتماع سے خطاب کے دوران لیفٹیننٹ گونر منوج سنہا نے جموں و کشمیر سے متعلق غلط گمان رکھنے والے افراد کی سخت سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ ’’کچھ لوگوں کے پیٹ میں درد ہو رہا ۔انہیں یہاں کی مثبت تبدیلی راس نہیں آ رہی کیونکہ انہوں نے آنکھوں پر (منفی) چشمے پہن کر رکھے ہیں جس سے انہیں کوئی بھی مثبت پہلو نظر نہیں آ رہا ہے۔‘‘ منوج سنہا نے مزید کہا کہ ’’وہ یہ نہیں دیکھ پا رہے ہیں کہ جموں و کشمیر میں کیا تبدیلی آئی ہے۔ تبدیلی یہ ہے کہ آج پلوامہ میں 10000 اور ترال میں 8000 جھنڈے مقامی نوجوان لہرا رہے ہیں۔ کچھ کہہ رہے ہیں کہ انہیں مجبور کیا جا رہا ہے، کس نے مجبور کیا ہے؟ ترنگا لہرانے کے لیے کسی کو مجبور نہیں کیا جا رہا کیونکہ ترنگا کسی ایک شخص کا نہیں ہے، یہ پورے بھارت کی شان ہے۔ جو لوگ اس مٹی سے محبت نہیں کرتے، وطن سے محبت نہیں رکھتے انہیں جینے کا کوئی حق نہیں، ان کی زندگی بیکار ہے۔‘‘
سرینگر میں ایل جی منوج سنہا ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئےہر گھر گرنگا مہم کے حوالے سے سنہا نے کہا کہ ’’یہ مہم دنیا کی سب سے بڑی مہم بن گئی ہے۔ میں آپ سب سے اس مہم میں حصہ لینے کی درخواست کرتا ہوں۔‘‘ عسکریت پسندی کے حوالے میں بات کرتے ہوئے سنہا نے کہا، ’’بے گناہوں کو کوئی تکلیف نہیں ہونی چاہیے اور قصورواروں کو بخشا نہیں جانا چاہیے، گذشتہ تین برسوں میں سیکورٹی فورسز کی گولیوں سے ایک بھی عام شہری نہیں مارا گیا۔ پہلے بند ہی رہتا تھا، ہڑتال ایک عام بات تھی، پتھراؤ عام تھا تاہم آج صورتحال بالکل برعکس ہے، یہاں کے نوجوان اسمارٹ فون اٹھائے ہوئے ہیں۔ پھر بھی کچھ لوگ اس تبدیلی کو نہیں دیکھ پا رہے ہیں۔‘‘پاکستان کا نام لیے بغیر انہوں نے کہا کہ ’’کچھ لوگ ہیں جو یہاں تعمیر و ترقی اور سیاحت کا فروغ نہیں چاہتے، وہ پڑوسی ملک کی ہدایات پر کام کر رہے ہیں۔ یہ سب بند ہونا چاہیے اور میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ اب وقت آگیا ہے کہ ایک برس میں عسکریت پسندی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے۔ سیکورٹی فورسز اپنا کام کر رہی ہیں اور میں مقامی لوگوں سے تعاون کی اپیل کرتا ہوں۔‘‘
جموں و کشمیر میں ترنگا ریلیز کا سلسلہ جاریسنہا نے دعویٰ کیا کہ آنے والے وقت میں جموں و کشمیر باقی سب ریاستوں /خطوں سے آگے ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ’’آپ آنے والے وقت میں جموں و کشمیر کو کیسا دیکھنا چاہتے ہیں؟ امن کے بغیر ترقی نہیں ہو سکتی۔ آج جموں و کشمیر میں سیاحوں کی سب سے زیادہ آمد اور پروازیں ریکارڈ کی جا رہی ہیں۔ اگلے برس کشمیر کو ٹرین کے ذریعے کنیا کماری سے جوڑا جائے گا۔ جموں سے سرینگر کا 11 گھنٹے کا سفر گھٹ کر 4.30 گھنٹے رہ جائے گا۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی کوششوں سے جموں و کشمیر ترقی کر رہا ہے۔ ہم خواتین کے لیے ہر شعبے میں مساوی مواقع پر یقین رکھتے ہیں اور یہ جموں و کشمیر کی حقیقی ترقی کا باعث بنے گا۔‘‘
قبل ازیں، سنہا نے سرینگر میں راج بھون کے عملہ میں ترنگا تقسیم کرکے جموں و کشمیر میں ’’ہر گھر ترنگا‘‘ مہم کا آغاز کیا۔ اس موقع پر انہوں نے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہمارا قومی جھنڈہ گزشتہ 75برسوں سے ہمارے شہریوں کی امیدوں اور خوابوں کی علامت ہے اور ایک شاندار مستقبل کی طرف ہماری رہنمائی کرتا ہے۔‘‘