سرینگر//سٹیٹ تحقیقاتی ایجنسی (ایس آئی اے ) نے عسکریت پسندی سے منسلک کئی معاملے کے حوالے سے وادی کے متعدد علاقوں میں منگل کو چھاپے مارے ، ایس آئی اے نے اونتی پورہ، شوپیاں، پلوامہ، اننت ناگ اور بارہمولہ میں کئی مشکوک افراد کے گھروں پر چھاپے ڈالے اور ان سے پوچھ تاچھ کی ۔اس کارروائی میں ایجنسی کے ہمراہ سی آر پی ایف اور جموں کشمیر پولیس بھی کارروائی میں شامل تھے ۔ اس دوران کسی کی تازہ گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی ہے ۔ ملٹنسی کے کئی معاملات میں جاری تفتیش کے تحت ریاستی تحقیقاتی ایجنسی نے منگل کے اعلیٰ الصبح وادی کے مختلف علاقوں میں چھاپے ڈالے اور کئی لوگوں سے پوچھ تاچھ کی ۔ ذرائع کے مطابق جموں و کشمیر پولیس کی ریاستی تحقیقاتی ایجنسی نے منگل کو کہا کہ اس نے عسکریت پسندی سے متعلق کیس کے سلسلے میں کشمیر بھر میں کئی مقامات پر متعدد چھاپے مارے۔ ایس آئی اے نے کہا کہ عسکریت پسند تنظیموں کے نیٹ ورکس پر لگام لگاتے ہوئے، ریاستی تحقیقاتی ایجنسی، کشمیر نے آج وادی میں متعدد مقامات پر تلاشی لی۔ جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایف آئی آر نمبر 16/2022 زیر دفعہ 13، 18، 19، 38، 39، 40 UA(P) ایکٹ 120 کے ساتھ کیس کی تفتیش کے سلسلے میں اونتی پورہ، شوپیاں، پلوامہ، اننت ناگ اور بارہمولہ میں مشتبہ افراد کے مکانات کی تلاشی لی گئی۔ ذرائع نے مزید کہا کہ یہ معاملہ وادی میں سرگرم عسکریت پسند گرڈ سے متعلق ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ وادی کشمیر میں سرگرم اور او جی ڈبلیو ز کو پاکستانی خفیہ ایجنسی اور پاکستان میں مقیم عسکری کمانڈروں کے اشاروں پر کام پر لگایا جارہا ہے جن کا مقصد جموں و کشمیر میں عسکریت پسندانہ سرگرمیوں کو منظم اور انجام دیناہے تاکہ یہاں پر امن خراب ہو ۔ انہوں نے کہا کہ کیس میں پاکستانی ماسٹر مائنڈز کی مکمل شناخت کر لی گئی ہے۔ تاہم ان کی تفصیلات کو خفیہ رکھا جا رہا ہے کیونکہ ان کے ساتھ منسلک دیگر ایجنٹوں کو الرٹ نہیں کیا جاتا۔انہوں نے کہا کہ تلاشی کے دوران، مجرمانہ مواد، موبائل فون اور دیگر اشیاءجو تحقیقات پر اثرانداز ہوتی ہیں برآمد اور ضبط کی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اعداد و شمار کے تجزیے کے بعد سامنے آنے والی انکشافات مزید تفتیش کی بنیاد بنیں گی۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ تلاشیوں کا مقصد عسکریت پسندی کی حمایت اور حوصلہ افزائی کرنے والے زمینی کارکنوں کی نشاندہی کرکے وادی میں ملٹنسی کے ماحولیاتی نظام کو ختم کرنا ہے۔