امت نیوز ڈیسک //
جموں وکشمیر پولیس نے بدھ کے روز کھریو اونتی پورہ میں مبینہ طور ملی ٹنٹوں کو پناہ دینے کے پاداش میں ایک رہائشی مکان کو منسلک کر دیا۔
ایک پولیس ترجمان نے اپنے ایک بیان میں بتایا کہ 19 اور 20 اگست 2021 کو اونتی پورہ پولیس کو مصدقہ اطلاع موصول ہوئی کہ ملی ٹینٹوں کا ایک گروپ غلام محمد نجار ولد غلام محمد نجار ساکن دناک محلہ کھریو کے رہائشی مکان میں چھپے بیٹھے ہیں جو علاقے میں ملی ٹنسی سے متعلق سرگرمیاں انجام دینے کی سازش کر رہے ہیں۔
ترجمان نے بتایا کہ اطلاع موصول ہوتے ہی فوج کی 50 آر آر، 185بٹالین سی آر پی ایف اور پولیس کی ایک مشترکہ ٹیم نے علاقے کو محاصرے میں لے کر جوں ہی تلاشی آپریشن شروع کیا تو رہائشی مکان میں چھپے بیٹھے ملی ٹینٹوں نے حفاظتی عملے پر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔
ان کا کہنا تھا کہ سیکورٹی فورسز نے بھی پوزیشن سنبھال کر جوابی کارروائی کا آغاز کیا تاہم ملی ٹینٹ رات کی تاریکی کا فائدہ ا ٹھا کر غلام نبی نجار کے رہائشی مکان میں منتقل ہوگئے۔
پولیس ترجمان نے کہا کہ اس مکان میں بھی ملی ٹنٹوں کو محاصرے میں لیا گیا اور اس دوران سیکورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں دو ملی ٹینٹ مارے گئے اور ان کی بعد میں شناخت مصیب مشتاق بٹ ولد مشتاق احمد بٹ اور مزمل احمد راتھر ولد نذیر احمد راتھر ساکنان چکورہ پلوامہ کے بطور ہوئی۔
ترجمان نے کہا کہ پولیس نے اس ضمن میں ایک ایف آئی آر57/ 2021کے تحت کھریو پولیس تھانے میں کیس درج کرکے مزید تحقیقات شروع کی۔ تحقیقات کے دوران معلوم ہوا ہے کہ نظام الدین نجار ولد غلام احمد نجار ساکن دانک محلہ کھریو (مکان مالک کا بیٹا )جاں بحق ملی ٹینٹوں کی مدد و اعانت میں ملوث رہا ہے۔
بیان کے مطابق پولیس نے 21 اگست 2021 کو نظام الدین کی بھی گرفتاری عمل میں لائی اور اس ضمن میں ایک کیس درج کیا۔پولیس ترجمان نے بتایا کہ 25 یو اے (پی ) ایکٹ کے تحت ملی ٹینٹوں کی مدد و اعانت کرنے اور انہیں گھر میں پناہ دینے کی پادائش میں مکان کو منسلک کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ مجاز اتھارٹی کی طرف سے منظوری ملنے کے بعد مذکورہ حکم کی تعمیل میں تفتیشی آفیسر کو دئے گئے اختیارات کے تحت 25 یو اے (پی) ایکٹ 1967کی رو سے غلام احمد نجار ولد غلام محمد نجار ساکن دانک کھریو کا رہائشی مکان اٹیچ کیا گیا۔
پولیس نے عوام الناس سے ایک بار پھر اپیل کی ہے کہ وہ اپنے گھروں میں ملی ٹینٹ یا ان کے مدد گاروں کو پناہ دینے یا انہیں کسی بھی طریقے سے مدد فراہم کرنے سے گریز کریں۔انہوں نے بتایا کہ ملوثین کے خلاف قانون کے تحت سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔