امت نیوز ڈیسک //
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اتوار کو کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت سماج کے ان طبقات کے لیے وقف ہے جنہیں سابقہ حکومتوں نے مرکزی دھارے سے باہر رکھا تھا، اور حکومت ان طبقات کی فلاح و بہبود کیلئے سرگرم ہے۔ مرکزی وزیر کٹھوعہ میں ایک سماجی تنظیم سکیم ہی پسل پر منعقد ایک بہت بڑی ریلی، دیویانگ پریوار مہا سمیلن ‘ سے خطاب کر رہے تھے۔ قبل ازیں وہاں پہنچنے پر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا بڑی تعداد میں حامیوں اور سر کر وہ سیاسی رہنماوں نے استقبال کیا جن میں سابق وزیر راجیو جسر وٹیا، سابق ایم ایل اے کلدیپ راج اور جگدیش راج سا پولیا، وائس چیئر مین رگھو نندن سنگھ بہلو کی قیادت میں ڈی ڈی سی ممبران، میونسپل کو نسلر زاور دیگر افسران، نمائندگان اور مقامی لوگ شامل ہیں۔ اپنے خطاب میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ جس دن سے وزیر اعظم نریندر مودی نے ہندوستان کے وزیر اعظم کی حیثیت سے حلف لیا ہے ، ان کی طرف سے جسمانی طور معذور افراد کی فلاح و بہبود کے لیے کچھ سخت اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ سول سروسز کے امتحان میں دیو یانگوں کے لیے فیس میں کمی، سول سروسز کے امتحان میں کوالیفائی کرنے والے معذور افراد کے لیے ہوم کیڈر کے دو انتخاب ، ریزرویشن 3 فیصد سے بڑھا کر 4 فیصد ، معذور افراد کی پنشن میں اضافہ وغیرہ، اور ان کی فلاح و بہبود کیلئے دیگر اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ جسمانی طور معذور افراد کے لیے 15000 اسامیاں جو پہلے خالی تھیں، حکومت کی ایک خصوصی مہم کے تحت پر کی گئی ہیں جو صرف وزیر اعظم نریندر مودی کے دور میں ہی ممکن تھا جنہوں نے تجویز کیا کہ دیویانگ ‘ ( ڈیوائن باڈی) کی اصطلاح، معذور افراد کے لیےViklang’ کے بجائے استعمال کیا جائے۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یہ بھی کہا کہ بھارت کو آنے والے برسوں میں ترقی کے لحاظ سے ہر دوسرے ترقی یافتہ ملک کو پیچھے چھوڑ کر سب سے او پر پہنچنے کے لیے معذور افراد کو چھوڑا نہیں جاسکتا، انہیں بھی اگلے 20 سال تک ملک کی قومی ترقی میں اپنا حصہ ڈالنے کی ضرورت ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یہ بھی کہا کہ اس حکومت نے 1600 سے زیادہ فرسودہ قوانین کو منسوخ کر دیا ہے جو کہ ملک کی ترقی میں ایک بڑی رکاوٹ تھے اور ایسے بہت سے قوانین کو بھی معذور افراد کی فلاح و بہبود کے لیےترمیم یا منسوخ کر دیا گیا ہے۔