امت نیوز ڈیسک //
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے اروناچل پردیش میں سرحد پر چینی فوجیوں کے ساتھ تصادم پر پارلیمنٹ میں ہنگامہ آرائی پر اہم اپوزیشن پارٹی کانگریس کی سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ نہرو جی کی چین سے محبت کی وجہ سے سلامتی کونسل کی رکنیت کی قربان کردی گئی اور 1962 میں چین نے ہماری ہزاروں ہیکٹر زمین پر قبضہ کر لیا۔
پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیکس میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے شاہ نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں ہنگامہ آرائی کی مذمت کی اور اپوزیشن پر ناراضگی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج لوک سبھا میں اپوزیشن نے وقفہ سوالات نہیں چلنے دیا۔ میں اس فعل کی مذمت کرتا ہوں۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ کانگریس کو جواب دینا چاہئے کہ راجیو گاندھی فاؤنڈیشن نے سال 2005-07 کے دوران چینی سفارتخانے سے ملنے والے 1.35 کروڑ روپے کا کیا کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ فارن کنٹری بیوشن ریگولیشن ایکٹ (ایف سی آر اے ) کے مطابق مناسب نہیں تھا، اس لیے وزارت داخلہ نے قانونی عمل کے بعد اس فاؤنڈیشن کا رجسٹریشن منسوخ کر دیا۔
شاہ نے کہا کہ کانگریس ملک کو بتائے کہ راجیو گاندھی چیریٹیبل ٹرسٹ نے جولائی 2011 میں بغیر اجازت جولائی 2011 میں ذاکر نائیک کی تنظیم سے ایف سی آر اے اکاؤنٹ میں 50 لاکھ روپے کیوں لیے ۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ 1962 میں ہندوستان کی ہزاروں ہیکٹر زمین پر چین نے قبضہ کر لیا تھا۔ سال 2006 میں ہندوستان میں چینی سفارت خانے نے پورے اروناچل پردیش اور نیفا پر دعویٰ کردیا تھا۔
شاہ نے کہا کہ اب جبکہ ملک میں مودی حکومت ہے ، کوئی ہماری ایک انچ زمین بھی نہیں لے سکتا۔
خیال ر ہے کہ اروناچل پردیش کے توانگ میں 9 دسمبر کو ہندوستانی سرحد کی طرف آنے والے ہندوستانی فوجیوں کے ساتھ تصادم کے معاملے پر کانگریس سمیت کچھ اپوزیشن جماعتوں نے آج پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں بحث کرانے کا مطالبہ کیا۔ لوک سبھا اور راجیہ سبھا کی کارروائی دوپہر 12 بجے تک ملتوی کرنی پڑی تھی۔
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے بعد میں راجیہ سبھا میں کہا کہ اروناچل پردیش کے توانگ علاقے میں ہندوستانی فوجیوں نے بڑی بہادری سے چینی فوجیوں کے گھیراؤ کو روک دیا ہے اور انہیں واپس اپنی چوکی پر جانے پر مجبور کر دیا ہے۔