امت نیوز ڈیسک //
جموں میں مقیم صحافی ارفاز ڈائنگ کو پیر کے روز ضمانت پر رہا کردیا گیا، ایک دن قبل انہیں جموں وکشمیر کے سرمائی دارالحکومت جموں سے مارچ 2022 کے ایک کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔ یہ معاملہ جموں میں ویو مال کے قریب جموں وکشمیر انتظامیہ کے محکمہ محصولات کی طرف سے انہدامی مہم سے متعلق ہے جب محمد یوسف وانی کے رہائشی مکان کو حکام نے مسمار کر دیا تھا۔
یوسف نے اکیلے احتجاج کیا، جس کی ویڈیو ارفاز ڈائنگ سمیت کئی لوگوں نے بنائی تھی، اور بعد میں یہ ویڈیو سوشل میڈیا نیٹ ورکنگ پر وائرل ہوگیا۔ اس ویڈیو میں یوسف کو انتظامیہ کے خلاف سنگین الزامات لگاتے ہوئے دیکھا گیا۔ فیس بک پیج ‘نیوز سحر انڈیا’ چلانے والے ارفاز کو اتوار کے روز گرفتار کیا گیا تھا اور پیر کو پولیس ریمانڈ کے لیے عدالت میں پیش کیا گیا تھا لیکن 35 سے زائد وکلاء نے اپنی مرضی سے ارفاز کی نمائندگی کی اور دلیل دی کہ ارفاز کو جموں کے بے آواز لوگوں کی آواز بننے اور جموں خطے میں پسماندہ طبقات کی حالت زار کی نمائندگی کرنے پر نشانہ بنایا گیا۔ وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایف آئی آر میں کسی پیشگی اطلاع کے بغیر انہیں گرفتار کیا گیا جو کہ مکمل طور پر غیر قانونی ہے۔
جموں میں فیس بک نیوز پیج کیلئے کام کرنے والے شخص کے گھر پر چھاپہوہیں ارفاز کی نمائندگی کرنے والے ایڈووکیٹ انور نے کہا کہ عدالت نے تاریخی فیصلہ سناتے ہوئے انہیں کھلی عدالت میں رہا کردیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم عدالت کی جانب سے ارفاز کی رہائی کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں کیونکہ وہ مجرم نہیں ہے، وہ ایک پیشہ ور صحافی ہے جو جموں میں پسماندہ طبقات کی حالت زار کی نمائندگی کرتا ہے۔