امت نیوز ڈیسک //
بڑودہ: کورونا کی تباہی نے ایک بار پھر دنیا کو خوفزدہ کرنا شروع کر دیا ہے۔ اومیکرون وائرس کی ذیلی قسم بی ایف 7 چین میں ریکارڈ کیسز کا باعث بن رہی ہے۔ اب گجرات کے بڑودہ میں بھی بی ایف 7 کا کیس پایا گیا، جس کے بعد محکمہ صحت مستعد ہوگیا ہے۔ یہاں ایک این آر آئی خاتون اس قسم سے متاثر بتائی گئی ہے۔ اس کا نمونہ جینوم کی اسکیننگ کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔
گجرات میں مزید دو کیسز سامنے آئے ہیں جن کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ بھی بی ایف 7 سے متاثر ہیں لیکن ابھی تک اس کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے اور مزید جانچ کے لیے نمونہ فارینسک لیب بھیج دیئے گئے ہیں۔ اس سے پہلے بھی ملک میں بی ایف 7 کے کیسز سامنے آ چکے ہیں، اکتوبر میں بھی ایک کیس درج کیا گیا تھا لیکن اس بار چونکہ یہ ویرینٹ چین میں مختلف سطح پر تباہی مچا رہا ہے ایسے میں بھارت میں بھی تشویش شروع ہو گئی ہے۔چین میں کووِڈ کیسز میں اضافے کا سبب بننے والے تناؤ کا اب تک بھارت میں بھی اثر دیکھنے کو ملا رہا ہے اور اُڑیسہ کے بھوبنیشور میں اومیکرون کی نئی قسم بی ایف 7 کے تین کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔ بھارت میں بی ایف 7 کا پہلا کیس اکتوبر میں گجرات بائیو ٹیکنالوجی ریسرچ سینٹر نے پایا تھا۔
واضح رہے کہ آج مرکزی وزیر صحت منسکھ مانڈویا نے ایک اہم میٹنگ بلائی تھی۔ اس میٹنگ کے بعد نیتی آیوگ کے رکن ڈاکٹر وی کے پال نے کہا کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ہر ہفتے وزارت صحت میں کورونا کے حوالے سے جائزہ میٹنگ ہوگی۔ ملک میں کورونا ٹیسٹ کافی مقدار میں ہو رہے ہیں۔ اس درمیان وزارت صحت فیصلہ کرے گی کہ مزید کیا اقدامات کرنے ہیں۔ وی کے پال نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اب ایک بار پھر ہر ایک کو ہجوم والے علاقوں میں ماسک پہننے کی ضرورت ہے۔ اس کی طرف سے بوسٹر ڈوز لینے پر بھی زور دیا گیا ہے۔ میٹنگ میں کہا گیا کہ اگرچہ ابھی تک کووڈ کیس لوڈ میں مجموعی طور پر کوئی اضافہ نہیں ہوا ہے، لیکن موجودہ اور ابھرتی ہوئی مختلف حالتوں پر نظر رکھنے کے لیے مسلسل نگرانی کی ضرورت ہے۔