امت نیوز ڈیسک //
سرینگر: کشمیر کے سرکردہ صحافی، مصنف اور شاعر سید عتیق اللہ المعروف عاشق کشمیری انتقال کرگئے ہیں۔ وہ اسی برس کے تھے۔وہ بیک وقت ایک صاحب طرز شاعر، مصنف، صحافی اور سماجی کارکن تھے جن کے مداحوں کی تعداد ہزاروں میں تھی۔
عاشق کشمیری لگ بھگ تین دہائیوں تک سرینگر سے شائع ہونے والے ہفت روزہ اخبار اذان کے مدیر تھے۔ یہ اخبار سیاسی اور سماجی تنظیم جماعت اسلامی کا ترجمان تھا۔ جماعت اسلامی پر حکام نے 2019ء میں پابندی عائد کی لیکن ہفت روزہ اذان کی اشاعت ، کشمیر میں مسلح شورش شروع ہونے کے بعد ہی بند ہوگئی تھی۔وسطی ضلع بڈگام کے دھرمنہ ، سویہ بگ گاؤں سے تعلق رکھنے والے عاشق کشمیری کئی کتابوں کے مصنف بھی تھے۔ انکا شعری مجموعہ بھی منظر عام پر آیا ہے جبکہ انہوں نے کئی جلدوں پر مشتمل جماعت اسلامی جموں و کشمیر کی تاریخ بھی مرتب کی ہے۔
صحافت سے عملی طور الگ ہونے کے بعد عاشق کشمیری نے سماجی کارکن کی حیثیت سے کئی اہم ذمہ داریاں سنبھالیں۔ انہیں بمنہ میں قائم یتیم خانہ کا سربراہ مقرر کیا گیا جہاں انہوں نے سینکڑوں یتیم بچوں کی پرورش کی۔ حکومت کے کئی اداروں نے انکی ان خدمات کو سراہا ہے۔ انکی سرپرستی میں یتیم خانہ کو ایک ماڈل کی حیثیت حاصل ہوئی۔عاشق کشمیری جموں و کشمیر مسلم ویلفیئر سوسائٹی کے بھی چیئرمین رہے۔ یہ ادارہ سماج کے غریب طبقے کی مالی معاونت کرتا ہے۔
عاشق کشمیری کے انتقال سے کشمیر ایک حساس اور معتبر صحافی اور سماجی کارکن سے محروم ہوگیا۔