امت نیوز ڈیسک //
مرکزی وزیر انوراگ ٹھا کر نے وادی میں ترنگا لہرانے کے کانگریس کے منصوبے کے متعلق سوالیہ انداز میں کہا کہ کیا راہول گاندھی کشمیر کا ماحول خراب کرنا چاہتے ہیں؟ وزیر نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ایک اندازے کے مطابق رواں برس میں 1.6 کروڑ سیاحوں نے جموں و کشمیر کا دورہ کیا ہے، جو اپنے آپ میں ایک ریکارڈ ہے۔ اب سیاح جموں و کشمیر کے ہر کونے کا دورہ کر سکتے ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ جموں و کشمیر میں حالات میں بہتری آئی ہے۔ پتھراو کا کوئی واقعہ نہیں ہے۔ کیا راہل گاندھی وہاں جاکر ماحول خراب کرنا چاہتے ہیں؟ انہوں نے مزید کہا کہ آج کوئی بھی جموں و کشمیر کے کسی بھی حصے میں ترنگا لسر ا سکتا ہے کیونکہ نریندر مودی حکومت نے جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 اور آرٹیکل 35 اے کو ختم کر دیا ہے۔ ٹھا کر نے انہیں 1992 میں بی جے پی کے اس وقت کے صدر مرلی منوہر جوشی اور نریندر مودی کی طرف سے نکالی گئی ایکتا یا ترا کی یاد دلائی، جس دوران بھی سری نگر کے لال چوک پر قومی تر نگالسر ایا گیا تھا۔ انہوں نے کہا، اس وقت یا ترا کی کافی مخالفت ہوئی تھی۔ دہشت گردی کے حملے بھی ہوئے، فائر نگ کے واقعات ہوئے۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ تب کانگریس کی حکومت تھی۔”۔
بی جے پی لیڈر نے 2011 میں بھارتیہ جنتا یو وا مورچہ کے صدر کے طور پران کی طرف سے نکالی گئی ترنگا یاترا کو بھی یاد کیا۔ ٹھا کر نے کہا، لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن کے اس وقت کے قائدین سشما سوراج اور ارون جیٹلی اور مجھے جیل میں ڈال دیا گیا تھا کیونکہ کانگریں۔ نیشنل کانفرنس کی حکومت نے ترنگا یاترا کی مخالفت کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ جب آرٹیکل 370 اور 35 ابھی بھی نافذ تھا تب چیزیں مشکل تھیں، انہوں نے مزید کہا کہ مودی حکومت کے تحت دادی کشمیر کی صور تحال میں نمایاں بہتری آئی ہے۔
یادر ہے کہ گاندھی کی بھارت جو ڑ دیا ترا، جو ستمبر میں کیا کماری سے شروع ہوئی تھی ،اگلے ماہ کشمیر میں ختم ہونے والی ہے۔