امت نیوز ڈیسک //
چنڈی گڑھ: جنسی ہراسانی کے الزامات میں پھنسے ہریانہ حکومت میں وزیر سندیپ سنگھ وزیر کھیل کے عہدے سے دستبردار ہو گئے ہیں۔ سندیپ سنگھ نے خاتون کوچ کے الزامات پر خود کے خلاف ایف آئی آر درج ہونے کے بعد کھیل کی وزارت وزیر اعلیٰ کھٹر کو سونپ دی۔ اس معاملہ میں تفتیش کے لئے ڈی جی پی نے 3 رکنی ایس آئی ٹی تشکیل دی ہے۔ دریں اثنا، متاثرہ خاتون کوچ نے انبالہ میں وزیر داخلہ انل وج سے بھی ملاقات کی۔
ڈی ایس پی رام گوپال نے کہا ’’ہریانہ کی ایک خاتون کوچ نے ریاست کے وزیر کھیل (سندیپ سنگھ) کے خلاف 30 دسمبر کو چنڈی گڑھ پولیس سے شکایت کی تھی۔ اس معاملے میں آئی پی سی کی دفعہ 354، 354 اے، 354 بی، 342 اور 506 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ تفتیش کی جا رہی ہے۔‘‘
وہیں، سندیپ سنگھ نے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات پر وضاحت دی ہے۔ انہوں نے کہا ’’میری شبیہ کو خراب کرنے کے لیے ماحول بنایا گیا ہے۔ میں کھیلوں کے محکمہ کے جونیئر کوچ کی طرف سے لگائے گئے جھوٹے الزامات کی مکمل تحقیقات چاہتا ہوں۔ تحقیقاتی رپورٹ آنے تک میں اپنا محکمہ کھیل وزیر اعلیٰ کے حوالے کرتا ہوں۔‘‘
ہریانہ کے وزیر سندیپ سنگھ کے خلاف جنسی ہراسانی کے معاملے پر کانگریس لیڈر بھوپندر ہڈا نے کہا کہ سندیپ سنگھ نے آج استعفیٰ دے دیا ہے اور اس کی منصفانہ جانچ ہونی چاہیے۔ خیال رہے کہ متاثرہ خاتون نے چھیڑ خانی کے معاملے میں 30 دسمبر 2022 کو چنڈی گڑھ پولیس کو تحریری شکایت دی تھی۔ متاثرہ جمعہ کو چنڈی گڑھ پولیس ہیڈ کوارٹر پہنچی تھی جہاں پولیس نے اس سے کچھ سوالات کئے اور اس کا بیان ریکارڈ کیا۔ اب ایف آئی آر کے اندراج کے بعد معاملے کی تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔