امت نیوز ڈیسک //
نئی دہلی: مرکزی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی راجیو چندرشیکھر نے آج واٹس ایپ کو درپردہ دھمکی دی۔ اس میسیجنگ پلیٹ فارم نے اپنے ٹویٹر ہینڈل پر ایک ایسا خاکہ پیش کیا تھا جس میں ہندوستان کا غلط نقشہ دکھایا گیا ہے۔
گلوب پر ہندوستان کو اجاگر کرتے ہوئے اس نقشہ میں پاک مقبوضہ کشمیر اور بعض ہندوستانی علاقوں کو نکال دیا گیا ہے جن پر چین کا دعویٰ ہے۔ اس نقشہ کو درست کرنے کی واٹس ایپ سے ”درخواست“ کرتے ہوئے چندرشیکھر نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ تمام پلیٹ فارمس جو ہندوستان میں بزنس کرتے ہیں یا ہندوستان میں اپنا کاروبار جاری رکھنا چاہتے ہیں انہیں صحیح نقشے استعمال کرنا چاہئے۔
انہوں نے واٹس ایپ کی مالک کمپنی میٹا اور فیس بک اور انسٹاگرام جیسی دیگر کمپنیوں کو بھی اپنے ٹویٹ میں منسلک کیا۔ واٹس ایپ کی جانب سے ایک ٹویٹ جاری کئے جانے کے چند ہی گھنٹوں کے اندر مرکزی وزیر نے اس کا نوٹس لیا اور تقریبا 4 بجے شام اس کا جواب دیا۔
شام 5:30 بجے تک واٹس ایپ نے اپنا ٹویٹ نہیں ہٹایا تھا۔ جس کے ذریعہ سالِ نو کے جشن کے لئے ملٹی لوکیشن لائیو اسٹریم کو اجاگر کرنا چاہتا تھا۔ واضح رہے کہ ہندوستان کا غلط نقشہ پیش کرنے پر پولیس کیس ہوسکتا ہے اور قانون کے تحت جیل بھیجنے کی بھی گنجائش ہے۔
تہاڑ جیل میں قیدی کے ساتھ سنگین بدفعلی ، انگلیاں توڑدی گئیں
ہندوستان میں اس سے پہلے بھی کمپنیوں اور دیگر اداروں بشمول ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ اے) کی جانب سے غلط نقشے استعمال کرنے خاص طور پر کشمیر کو پوری طرح سے پیش نہ کرنے پر اپنی ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے۔