امت نیوز ڈیسک //
علی گڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) نے یونیورسٹی کی متعلقہ فیکلٹیوں سے کشمیری طلبا کے بارے میں معلومات طلب کرنے والا اپنا سرکلر واپس لے لیا ہے۔ اے ایم یو میں ایگزام کنٹرولر (داخلہ سیکشن) نے گزشتہ ماہ جاری کردہ ایک سرکلر کے ذریعے تفصیلات اس بنیاد پر طلب کی تھیں کہ علی گڑھ پولیس نے یہ ہدایت دی ہے۔ جموں و کشمیر اسٹوڈنٹس یونین کی جانب سے اس اقدام کو پرائیویسی کی خلاف ورزی قرار دینے کے بعد تنازعہ شروع ہو گیا تھا۔
سرکلر بدھ کی شام واپس لے لیا گیا اور اس کے بعد اے ایم یو کے عہدیداروں نے اس موضوع پر مزید بحث کرنے سے گریز کیا۔ قبل ازیں جموں و کشمیر اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں 1400 کشمیری طلبا کی تفصیلات طلب کرنے والے سرکلر کے فارمیٹ اور مواد پر اعتراض ظاہر کیا تھا۔
ایسوسی ایشن کے قومی کنوینر، ناصر کہویہامی نے کہا ’’بیشتر کشمیری اسکالرز نے یونیورسٹی انتظامیہ کے اس اقدام کی مخالفت کیا اور اسے رازداری اور آئین کے ذریعہ فراہم کردہ بنیادی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا۔‘‘
سرکلر واپس لئے جانے کے بعد ناصر نے ٹوئٹ میں کہا ’’حکام نے اے ایم یو میں جموں و کشمیر کے طلبا کی پروفائلنگ کا سرکلر واپس لے لیا ہے۔ اے ایم یو کے کسی بھی محکمہ اور اس سے منسلک اسکولوں میں کسی قسم کی پروفائلنگ نہیں کی جائے گی۔ طلبہ کو اب پریشان نہیں ہونا چاہیے۔ ہماری درخواست پر غور کرنے کے لیے حکام کا شکریہ۔‘‘