امت نیوز ڈیسک //
بنگلور:ریاست کرناٹک میں اے این آئی نے چھ مقامات پر چھاپہ ماری کرتے ہوئے آئی ایس آئی ایس کے دو مشتبہ آپریٹروں کو گرفتار کیا ہے جن پر الزام ہے کہ وہ آئی ایس آئی ایس کی سرگرمیوں کو انجام دیتے ہوئے لوگوں کو اسلامک اسٹیٹ کے نظریات کی جانب راغب کر رہے تھے۔ نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی کے ایک ترجمان نے بتایا کہ کرناٹک میں چھ مقامات پر چھاپہ ماری کے دوران اڈوپی ضلع کے ریشان تاج الدین شیخ اور شیواموگا ضلع کے حذیر فرحان بیگ کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ترجمان نے بتایا کہ دکشینہ کنڑ، شیواموگا، داونگیرے اور بنگلور اضلاع میں تلاشی مہم چلائی گئی کیوں کہ گذشتہ سال 19 ستمبر کو ایک کیس درج کیا گیا تھا اور بعد میں 15 نومبر کو این آئی اے نے ایک کیس درج کیا تھا اسی وجہ سے یہ کارروائی کی گئی۔ ترجمان نے کہا کہ ملزمین کے خلاف یہ مقدمہ کالعدم شدت پسند تنظیم اسلامک اسٹیٹ (آئی ایس آئی ایس) کی شدت پسندانہ سرگرمیوں کو آگے بڑھانے اور ملک کے اتحاد، سلامتی اور خودمختاری کو خطرے میں ڈالنے کی سازش سے متعلق درج کیا گیا تھا۔
ترجمان نے دعویٰ کیا کہ تفتیش سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملزم معاذ منیر نے اپنے قریبی ساتھی اور کالج کے دوست شیخ کو انتہا پسندی کی جانب راغب کیا جس نے حذیر فرحان بیگ کے ساتھ مل کر اپنے داعش کے ہینڈلر سے کرپٹو والٹس کے ذریعے اسلامک اسٹیٹ کی شدت پسندانہ سرگرمیوں کو آگے بڑھانے کے لیے فنڈز حاصل کیے ۔ ملزمین کو دکانیں جلانے، توڑ پھوڑ اور ماحول خراب کرنے پر اکسایا جا رہا تھا۔ این آئی اے کے مطابق ریڈیکلائزیشن کے دوران گرفتار دونوں ملزمین کو کرپٹو کے ذریعے پیسے دیے جاتے تھے۔ اہلکار نے بتایا کہ چھاپوں کے دوران مشتبہ افراد کے گھروں سے ڈیجیٹل آلات اور مبینہ مجرمانہ دستاویزات ضبط کی گئیں۔ ترجمان نے کہا کہ اس کیس میں پہلے دو دیگر ملزمین کو گرفتار کیا جا چکا ہے، جس سے اس کیس میں گرفتار ہونے والوں کی تعداد چار ہو گئی ہے۔