امت نیوز ڈیسک //
کشمیر حکومت نے بدھ کو ضلع بارہمولہ میں سٹیٹ لینڈ پر قبضہ کرنے والوں کو بے دخل کرنے کی مہم شروع کر دی ہے۔ اسی نبیچ وادی کے دیگر اضلاع میں تجاوزات کرنے والوں کو سات دنوں کے اندر غیر قانونی تعمیرات بنانے کے لیے پبلک نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر بارہمولہ سید سحرش اصغر نے کہا کہ "یہ مہم ضلع بارہمولہ میں جاری ہے اور ہم نے 12 ہیکٹر سے زیادہ سرکاری اراضی یا مکا چرائی زمین کو غیر قانونی قبضے سے بازیاب کرایا ہے”۔ انہوں نے کہا کہ ضلع انتظامیہ نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ایک منفرد طریقہ اپنایا ہے کہ واپس کی گئی زمین کے ان حصوں پر دوبارہ تجاوزات نہ ہوں۔ ہم نے اس مہم میں مختلف محکموں کی ٹیموں کو ساتھ لیا ہے۔ بازیاب شد و زمین کو فزیبلٹی کے مطابق زراعت ، ریشم یا کسی اور محلے کے حوالے کر دیا جاتا ہے تاکہ ان زمینوں پر دوبارہ تجاوزات نہ ہوں۔ جہاں کہیں کھیل کے میدانوں کی ضرورت ہے ، ہم اس کے لیے زمین بھی فراہم کر رہے ہیں”۔
بتادیں کہ حکام نے جموں و کشمیر کے دیگر اضلاع میں بھی نوٹس جاری کیے ہیں، جس میں تجاوزات کرنے والوں کو ہدایت دی گئی کہ وہ سات دنوں کے اندر سر کاری اراضی خالی کریں اور نہ کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ سیاسی جماعتوں، نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی ، پیپلز کا نفرنس اور دیگر نے اس اقدام پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ قابضین عام طور پر غریب لوگ ہیں۔جنہوں نے ان سرکاری زمینوں پر اپنی رہائش گاہیں تعمیر کیں ہیں۔ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) نے بھی بدھ کو سری نگر میں اس مہم کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔