امت نیوز ڈیسک //
راجوری:جموں و کشمیر پولیس نے سرحدی ضلع راجوری کے کھیورہ علاقے سے ایک دیسی ساخت دھماکہ خیز مواد (آئی ای ڈی) کی برآمدگی کے معاملے میں تین افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ حراست میں لئے گئے تین افراد میں پونچھ ضلع کے مینڈھر علاقے سے ایک اور راجوری ضلع سے دو افراد شامل ہیں۔ یاد رہے کہ 18 جنوری کو علاقے میں حفاظتی اہلکاروں نے ایک آئی ای ڈی کا سراغ لگا کر اسے ناکارہ بنا دیا تھا۔
ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ حراست میں لئے گئے افراد سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے، ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ اس معاملے میں(زیر حراست افراد کے) پاکستان کے زیر انتطام جموں و کشمیر میں موجود عسکریت پسندوں کے ساتھ روابط بھی سامنے آئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’شبہ ہے کہ لائن آف کنٹرول کے پار سے ہینڈلرز نے یہ ڈیوائس فراہم کیں ہیں۔‘‘
یاد رہے کہ راجوری قصبہ میں ٹفن میں ایک آئی ای ڈی برآمد ہونے کے بعد ایک کیس درج کیا گیا تھا اور اس میں ملوث افراد کو پکڑنے کے لیے تحقیقات شروع کی گئی تھی، اور پولیس نے تفتیش کے دوران تین افراد کو گرفتار کیا۔ پولیس ذرائع نے دعویٰ کیا کہ ’’پوچھ تاچھ کے دوران حراست میں لئے گئے فراد نے قبول کیا کہ آئی ای ڈیز کی سپلائی ایل او سی کے پار سے عسکریت پسند ہینڈلرز کی طرف سے کی گئی تھی۔‘‘
انہوں نے بتایا کہ 18 جنوری کے واقعے کے بعد، 22 جنوری کو راجوری کے قریب دسل گاؤں سے دو مزید دیسی ساخت دھماکہ خیز آلات برآمد کیے گئے اور بعد میں انہیں تباہ کر دیا گیا تھا۔ ایس ایس پی راجوری محمد اسلم نے دعویٰ کیا کہ ’’آئی ای ڈی کی بازیابی کا معاملہ تقریباً حل ہو چکا ہے لیکن اس وقت صحیح تفصیلات بتائی نہیں جا سکتیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ اب تک تین دیسی ساخت بم برآمد کیے گئے ہیں اور تین افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ سرحدی ضلع راجوری میں یکم اور دو جنوری کو ڈنگری علاقے میں مبینہ عسکریت پسندوں کی فائرنگ اور بعد ازاں پر اسرار دھماکہ میں کل سات عام شہری ہلاک ہوئے تھے۔ شہری ہلاکتوں کے بعد حفاظتی اہلکاروں نے صوبہ جموں خاص کر راجوری میں حفاظتی اقدامات میں مزید اضافہ کیا جبکہ گھر گھر تلاشی کارروائی کے ساتھ ساتھ محاصرے بھی کیے گئے، ان ہی محاصروں اور تلاشی کارروائیوں کے دوران راجوری میں دو مقامات پر آئی ای ڈی برآمد کی گئی جسے بم ڈسپوزل اسکواڑ نے تباہ کرکے بڑے حادثوں کو ٹال دیا. ( ای ٹی وی بھارت)