امت نیوز ڈیسک //
ویلنگٹن: کرس ہپکنز نے نیوزی لینڈ میں لیبر پارٹی کے لیڈر منتخب ہونے کے بعد چہارشنبہ کو ملک کے 41ویں وزیراعظم کے طور پر حلف لے لیا۔
نیوزی لینڈ کی سرکاری میڈیا آر این زیڈ کی رپورٹ کے مطابق مسٹر ہپکنز نے عہدہ سنبھالنے کے بعد سے اشارہ دیا ہے کہ بڑھتی ہوئی مہنگائی سے نمٹنا کابینہ کی ترجیح ہوگی۔ اس کے علاوہ مسٹر کارمیل سیپولونی کو نائب وزیراعظم بنایا گیا۔
مسٹر ہپکنز پہلی بار سال 2008 میں پارلیمنٹ کے لیے منتخب ہوئے تھے۔ بطور وزیر انہیں 2020 میں کورونا وبا سے نمٹنے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔ اس کے علاوہ انہوں نے وزارت پولیس، تعلیم اور پبلک سروس جیسی وزارتیں بھی سنبھالی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق محترمہ جیسنڈا آرڈرن نے گزشتہ ہفتے وزیراعظم نیوزی لینڈ کی حیثیت سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ جانتی ہیں کہ وزیر اعظم کا عہدہ بہت زیادہ ذمہ داری کا حامل ہوتا ہے، اس کے لیے لگن کی ضرورت ہوتی ہے، لیکن اب وہ اس کے ساتھ انصاف نہیں کر پا رہی ہیں، اس لیے وہ استعفیٰ دے رہی ہیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ ان کے کئی ساتھی اس ذمہ داری کو بخوبی نبھا سکتے ہیں۔