امت نیوز ڈیسک //
جموں: جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ و نیشنل کانفرنس (این سی ) کے رہنما عمر عبداللہ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کو آٹھ سال ہو چکے ہیں۔ گزشتہ اسمبلی انتخابات سنہ 2014 میں ہوئے تھے۔ جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے درمیان یہ سب سے طویل عرصہ رہا ہے۔ جموں و کشمیر میں جس وقت عسکریت پسندی عروج پر تھی تب بھی ایسے حالات نہیں تھے۔ انتخابات میں کبھی اتنی تاخیر نہیں ہوئی۔ نیشنل کانفرنس کے رہنما عمر عبداللہ جموں و کشمیر کے بانیہال سے بھارت جوڑو یاترا میں شامل ہوئے اس دوران انہوں نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارت جوڑو کا مطلب راہل گاندھی کی شبیہ کو بہتر بنانا نہیں بلکہ ملک کے حالات کو بہتر بنانا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم کسی فرد کی شبیہ کے لیے نہیں بلکہ ملک کے لیے وہ اس میں شامل ہوئے ہیں۔
آرٹیکل 370 کی منسوخی پر بات کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ ہم آرٹیکل 370 کی بحالی کے لیے عدالت میں مقدمہ لڑیں گے۔ہمیں امید ہے کہ جس طرح سے حکومت کوشش کررہی ہے کہ اس معاملے پر سماعت نہ ہو اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ہمارا کیس مضبوط ہے۔ انہوں نے کہا کہ آٹھ سال ہوگئے ہیں یہاں انتخابات نہیں ہوئے ہیں۔ پہلی مرتبہ اسمبلی انتخابات میں اتنی تاخیر ہوئی ہے انہوں نے کہا کہ عسکریت پسندی کے سب سے خراب دور میں بھی ایسے حالات نہیں تھے۔یہ لوگ چاہتے ہیں کہ ہم ان سے بھیک مانگے۔ لیکن ہم بھیکاری نہیں ہم ان کے آگے ہاتھ نہیں پھیلائیں گے۔جموں و کشمیر میں انتخابات پر انہوں نے کہا کہ آٹھ سال ہو گئے ہیں۔آخری اسمبلی انتخابات 2014 میں ہوئے تھے۔ جموں اور کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے درمیان یہ سب سے طویل عرصہ رہا ہے۔ عسکریت پسندی کے عروج کے وقت بھی ایسا نہیں تھا۔ جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا کہ ہم نے کبھی سرجیکل اسٹرائیک کا ثبوت نہیں مانگا۔ راہل گاندھی اور دگ وجے سنگھ کے بیان پر کچھ بھی کہنے پر انہوں نے انکار کیا۔ یاترا کے دوران جموں وکشمیر پردیش کانگریس کے سابق صدر غلام احمد میر اور نائب صدر رمن بلہ اور دیگر کئی لیڈران کے علاوہ لوگوں کی اچھی تعداد راہل گاندھی کے ہمراہ ہے۔ دریں اثنا انتظامیہ نے اس یاترا کے لئے سیکورٹی کے مثالی انتظامات کئے ہیں۔ کنیا کماری سے 7 ستمبر کو شروع ہونے والی یہ یاترا 30 جنوری کو سری نگر میں اختتام پذیر ہوگی۔