امت نیوز ڈیسک //
جنوبی کشمیر کے پہاڑی ضلع شوپیاں میں انتظامیہ نے سابق وزیر کی چار دکانوں کو مسمار کر دیا۔ سرکاری ذرائع کے مطابق سابق ممبر اسمبلی نے سٹیٹ لینڈ پر دکانوں کو تعمیرکیا تھا جنہیں جمعے کے روز مسمار کیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق جمعے کے روز ضلع انتظامیہ شوپیاں نے مین چوک میں سرکاری زمین پر تعمیر کئے گئے چار دکانوں کو مسمار کیا۔ محکمہ مال کے ایک سینٹر آفیسر نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ سابق وزیر غلام حسن خان نے مین چوک شوپیاں میں سرکاری اراضی پر دکانیں تعمیر کی تھی جنہیں آج مسمار کیا گیا۔ انہوں نے جتایا کہ سیریل نمبر پانچ کے تحت یہ زمین خالصہ سرکار کے طور پر رو نیو ریکارڈ میں درج ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سابق وزیر نے غیر قانونی طور پر سر کاری اراضی ہڑپ کی
مذکورہ آفیسر کا مزید کہنا تھا کہ انتظامیہ نے فیصلہ لیا ہے پہلے مرحلے پر بااثر اور اثر رسوخ رکھنے والوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ بتادیں کہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے گزشتہ دنوں نیشنل کانفرنس کے جنرل سیکریٹری علی محمد ساگر کے ایک رہائشی مکان کو بھی مسمار کیا تھا۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ اپنے عہدے کا غلط استعمال کرنے والوں کے خلاف کارروائیوں میں آنے والے دنوں کے دوران شدت لائی جائے گی۔