امت نیوز ڈیسک//
سرینگر:کانگریس پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی کی قیادت میں نکالی گئی بھارت جوڑو یاترا جموں و کشمیر میں اپنی آخری منزل کی طرف رواں دواں ہے۔ اس درمیان بھارت جوڑو یاترا میں راہل گاندھی کی بہن پرینکا گاندھی بھی شامل ہوئیں۔ اونتی پورہ سے روانگی کے موقع پر انہوں نے پیدل مارچ میں راہل کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر آگے بڑھ رہی ہیں۔ وہیں پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی بھی یاتر میں شامل ہوئیں۔ محبوبہ مفتی یاترا میں اپنی بیٹی کے ساتھ شامل ہوئیں۔
کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی دوپہر کو پلوامہ ضلع سے بھارت جوڑو یاترا میں شامل ہوئیں۔ اس سے پہلے راہل گاندھی نے پلوامہ کے مقام لیتھ پورہ میں شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ فروری 2019 میں پلوامہ کے لیتھ پورہ میں ہونے والے بم دھماکے میں سی آر پی ایف کے چالیس اہلکار ہلاک ہو گئے تھے۔ 29 جنوری کو سری نگر میں یاترا کے ختم ہونے سے ایک دن قبل پرینکا گاندھی بھارت جوڑو یاترا میں شامل ہوئیں۔ 30 جنوری کو کوئی یاترا نہیں ہوگی بلکہ صرف جے کے پی سی سی کے دفتر میں قومی پرچم لہرانے کی تقریب ہوگی اور بعد میں شیر کشمیر اسٹیڈیم میں ایک ریلی ہوگی۔
وہیں جے رام رمیش نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارت جوڑو یاترا ملک کی جمہوریت کے لیے سود مند ثابت ہوگی، یاترا بھارت کے سیاسی نظام میں تبدیلی لائے گی کیونکہ فرقہ پرست نظریات رکھنے والے سیاست دانوں نے سیاسی مفاد کے لیے لوگوں کو مذہب کے نام پر تقسیم کرنے کا کام کیا ہے، جس سے نہ صرف ملک میں امن و ترقی اور خوشحالی ختم ہو گئی ہے بلکہ ملک کے جمہوری نطام کو بھی نقصام پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی کی قیادت میں بھارت جوڑو یاترا نفرتوں کو ختم کرنے اور ملک میں امن و خوش حالی کا پیغام دینے نکلی ہے۔