امت نیوز ڈیسک //
نئی دہلی:سکیورٹی میں ‘لاپرواہی’ کے سبب جوڑو یاترا کو معطل کیے جانے کے ایک دن بعد کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کو خط لکھ کر 30 جنوری تک مناسب حفاظتی انتظامات کو ’’ذاتی مداخلت‘‘ کے ذریعے یقینی بنانے کی درخواست کی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ 30 جنوری کو سرینگر میں ایک ریلی میں راہل گاندھی کے خطاب کے ساتھ ہی بھارت جوڑو یاترا کا اختتام ہوگا۔
ملکارجن نے راہل گاندھی کی قیادت میں جاری بھارت جوڑو یاترا کو کامیاب بنانے اور سیکورٹی کا پختہ انتظام کرنے کے لیے پولیس کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم جموں و کشمیر پولیس کی تعریف کرتے ہیں اور ان کے اس بیان کا خیرمقدم کرتے ہیں کہ وہ اختتام تک مکمل سیکورٹی فراہم کرنے اور یاترا کے اختتام تک سیکورٹی کے معقول انتظامات کو یقینی بنائے رکھیں گے۔‘‘
یاترا کے دوران بانہال سے لوگوں کے بڑے جلوس کے شامل ہونے کے بارے میں کوئی اطلاع نہ ہونے کے معاملے پر اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کانگریس صدر نے خط میں لکھا کہ ’’آپ کو اس امر اور اس حقیقت کی ستائش کرنی چاہئے کہ اب تک بھارت جوڑو یاترا میں ہر روز عام لوگوں کا ایک بڑا ہجوم شامل ہوا ہے۔ منتظمین کے لیے یہ بتانا انتہائی مشکل ہے کہ کہاں کس جگہ اور کس مقام پر کتنے لوگ یاترا میں شامل ہوں گے۔ کیونکہ یاترا کے دوران لوگوں کی اصل تعداد کا اندازہ لگانا انتہائی مشکل ہے۔‘‘
امیت شاہ کو اپنا خط شیئر کرتے ہوئے، کانگریس سربراہ نے ٹویٹر پر کہا ’’بھارت جوڑو یاترا کے دوران سیکورٹی میں کوتاہی کے باعث کل اسے (بھارت جوڑو یاترا کو) معطل کر دیا گیا۔ ہم اس (یاترا) کے اختتام پر ایک بڑے اجتماع کی توقع کر رہے ہیں، جس میں اہم سیاسی جماعتوں کے رہنما بھی شامل ہو رہے ہیں۔‘‘ قبل ازیں کھرگے نے کہا تھا کہ ’’سیکورٹی فراہم کرنا حکومت ہند کی اولین ذمہ داری ہے۔ ہندوستان پہلے ہی دو وزیر اعظم اور کئی لیڈروں کو (سیکورٹی کوتاہی کی وجہ سے) کھو چکا ہے اور ہم یاتریوں کے لیے بہتر سیکورٹی کا مطالبہ کرتے ہیں۔‘‘