امت نیوز ڈیسک //
سرینگر:جموں و کشمیر حکومت نے کشمیر صوبے کے سبھی ڈپٹی کمشنرز کو کشمیری پنڈت کنبوں، پرائم منسٹر پیکج کے ملازمین (پی ایم پیکیج ملازمین) کی واپسی اور انسداد تجاوزات مہم پر نظر رکھنے کے لیے واضح احکامات جاری کیے ہیں۔ یونین ٹیریٹری کے چیف سیکریٹری ارون کمار مہتا کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطح کی میٹنگ منعقد ہوئی جس میں سبھی ڈپٹی کمشنرز اور ضلع ایس ایس پیز نے شرکت کی۔ میٹنگ میں فیصلہ لیا گیا کہ کشمیر ڈویژن کے ڈپٹی کمشنر اپنے اپنے اضلاع میں کشمیری پنڈت کنبوں اور پی ایم پیکج ملازمین کی واپسی کے اعداد و شمار جمع کریں گے اور ان کنبوں کی واپسی کی خصوصی نگرانی بھی کریں گے۔
جاری کیے گئے حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ کشمیر ڈویژن کے تمام ڈپٹی کمشنرز اور پولیس کے ضلع سپرنٹنڈنٹ وادی کشمیر میں واپس آنے والے ملازمین/مہاجرین کے ساتھ ہر طرح کے تعاون کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ وادی میں ان کے قیام کے دوران حفاظت اور سلامتی کو یقینی بنائیں گے۔ پرائم منسٹر پیکج ملازمین کی جانب سے گزشتہ سال اقلیتی برادری کے ارکان پر دہشت گردانہ حملوں کے تناظر میں وادی سے باہر منتقلی کے لیے احتجاج کرنے کے حوالے سے، یہ فیصلہ کیا گیا کہ کشمیر ڈویژن کے تمام متعلقہ سیکریٹریز/ڈی سیز (ان) ملازمین کی تنخواہوں کے فوری اجرا کو یقینی بنائیں گے۔ تاہم گزشتہ ماہ، جس دوران انہوں نے احتجاج کیا اور ڈیوٹی جوائن نہیں کی، اس مدت کی تنخواہ میں تصفیہ اور رخصتی (Leave) کے حساب سے تنخواہیں واجب الادا رہیں گی۔
‘دریں اثناء، میٹنگ کے دوران سرکاری اراضی اور کاہچرائی پر سے تجاوزات کو واضح ہدایات کے مطابق ہٹائے جانے پر بھی زور دیا گیا۔ وہیں معاشرے کے غریبوں اور پسماندہ افراد کے تحفظ کے لیے، جموں و کشمیر حکومت ممکنہ طور پر کچھ ہدایات جاری کرے گی تاکہ زمین کے چھوٹے رقبے پر تعمیر گئے رہائشی مکانات کو تجاوزات کے خلاف جاری مہم کے دوران منہدم نہ کیا جائے”