امت نیوز ڈیسک //
سرینگر:جموں کشمیر کی سابق وزیر اعلی اور پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ بی جے پی اپنے ہندتوا ایجنڈے کو عملانے کے لئے کشمیر کو تجربہ گاہ بنا رہی ہے۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ بی جے پی ملک میں جو بھی قدم ہندتوا کے لئے کر رہی ہے، پہلے اس کا تجربہ کشمیر میں کیا جارہا ہے۔ سرینگر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ بی جے پی گاندھی کے بھارت کو گوڈسے کے بھارت میں تبدیل کر رہی ہے، جس کے لئے کشمیر تجربہ گاہ بنا ہے۔
دراصل سرینگر کے رانا واری میں واقع وشوہ بھارتی اسکول میں کچھ طلبہ کو اسکول کی پرنسپل نے عبایا پہننے پر روک لگا دیا تھا۔ اسی پیش منظر میں محبوبہ مفتی نے یہ بیان آج سرینگر میں دیا۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ بھارت میں ہر کسی فرد کو لباس پہننے کی آزادی ہے اور آئین کے مطابق کوئی بھی حکومت یا فرد یا تعلیمی ادارہ کسی پر لباس پہننے پر کوئی ہدایت نہیں دے سکتا ہے۔قابل ذکر ہے کہ آج صبح رانا واری میں عبایا میں ملبوس چند طلبہ کو وشوہ بھارتی اسکول کے پرنسپل نے اسکول سے باہر نکالا اور عبایا پر اعتراض جتایا۔ اس معاملے پر ان طلبہ نے احتجاج کیا۔ تاہم اسکول کے پرنسپل نے کہا کہ مذکورہ طلبہ اسکول کی یونیفارم کی خلاف روزی کر رہی ہیں اور اپنے پسندیدہ عبایا میں اسکول حاضر ہوتی ہیں۔ اس معاملے پر محبوبہ مفتی نے کہا کہ کشمیر کے طلبہ کے ساتھ کرناٹک کا معاملہ پیش نہیں آنا چاہئے اور ایسے احکامات قابل قبول نہیں ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ لباس انسانی کی ذاتی مرضی ہے اور کوئی بھی شخص کسی دوسری شخص پر لباس کے لئے زبردستی نہیں کر سکتا ہے۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ گزشتہ روز این آئی اے کی جانب سے کشمیر کے معروف مذہبی عالم مولانا رحمت اللہ میر قاسمی کو کسی الزام میں تفتیش کے لئے طلب کرنا ہمارے مذہب پر حملہ ہے، جو وادی کے لوگوں کی برداشت سے باہر ہے۔ ہم اس کارروائی کی مزمت کرتے ہیں،