(ماسکو) اسرائیل میں روس کا سفارت خانہ شہر کے ساتھ ایک معاہدے کے تحت یروشلم میں ایک برانچ آفس کھولے گا، سفارت خانے اور اسرائیلی وزارت خارجہ کے ایک اہلکار نے جمعہ کو بتایا۔ اسرائیل میں روسی سفارت خانے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مغربی یروشلم میں ایک اراضی کا معاہدہ، جسے روس نے 1885 میں خریدا تھا، برسوں کے طویل عمل کے بعد 18 مئی کو یروشلم کی میونسپلٹی کے ساتھ طے پا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس پراپرٹی کو عمارتی کمپلیکس کی تعمیر کے لیے استعمال کیا جائے گا جو سفارت خانے کے قونصلر سیکشن کے زیر استعمال آئے گا۔ عیسائیوں، یہودیوں اور مسلمانوں کے لیے مقدس مقامات کے باعث یروشلم کی حیثیت ، اسرائیل اور فلسطین کے درمیان امن معاہدے تک پہنچنے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ اسرائیل، جس نے 1967 کی مشرق وسطیٰ کی جنگ میں مشرقی یروشلم پر قبضہ کیا تھا اس شہر کو اپنا ابدی اور ناقابل تقسیم دارالحکومت سمجھتا ہے۔ فلسطینی شہر کے مشرقی حصے کو اپنی مستقبل کی ریاست کے دارالحکومت کے طور پر چاہتے ہیں۔ عالمی برادری پورے شہر پر اسرائیلی خودمختاری کو تسلیم نہیں کرتی، یہ مانتی ہے کہ یروشلم کی حیثیت کو مذاکرات سے حل کیا جانا چاہیے۔