امت نیوز ڈیسک //
جوہانسبرگ: بھارت چین سرحدی کشیدگی کے درمیان وزیراعظم نریندر مودی اور چینی صدر شی جن پنگ کو جنوبی افریقہ کے دارالحکومت جوہانسبرگ میں برکس سربراہی اجلاس کے موقع پر ایک دوسرے سے مصافحہ اور مختصر گفتگو کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ دونوں رہنماؤں کی یہ مختصر ملاقات برکس کے 15ویں برکس سربراہی اجلاس کا مشترکہ بیان جاری کرنے سے پہلے اپنی مقررہ نشستوں پر بیٹھنے سے پہلے کی اس کے علاوہ بریفنگ کے بعد بھی دونوں رہنماؤں کو اسٹیج پر مصافحہ کرتے ہوئے دیکھا گیا۔
دراصل وزیراعظم مودی کے جنوبی افریقہ روانگی سے قبل خارجہ سیکریٹری کی بریفنگ کے بعد یہ قیاس آرائیاں تیز ہوگئی تھیں کہ کیا جوہانسبرگ میں پی ایم مودی کی ملاقات چینی صدر شی جن پنگ سے ہوسکتی ہے۔ کیونکہ خارجہ سیکریٹری نے دونوں رہنماوں کے درمیان ملاقات کے تعلق سے انکار نہیں کیا تھا بلکہ یہ کہا تھا ابھی پی ایم کے دوطرفہ تعلقات کے متعلق کوئی شیڈول طئے نہیں ہوا ہے۔یہ بھی پڑھیں:
جوہانسبرگ میں مودی اور شی کی ملاقات پر سب کی نگاہیں
اس سے قبل نومبر 2022 میں وزیر اعظم مودی اور شی جن پنگ نے انڈونیشیا کے صدر جوکو ویدوڈو کی طرف سے بالی میں منعقدہ G20 عشائیہ کے دوران اسی طرح مصافحہ اور مختصر گفتگو کی تھی اور اپریل 2020 میں مشرقی لداخ میں چینی اور بھارت افواج کے درمیان تعطل کے بعد سے یہ پہلا موقع تھا جب دونوں رہنماؤں نے ایک دوسرے سے ملاقات کی اور ایک دوسرے کو مبارکباد دی۔واضح رہے کہ بھارت اور چین گزشتہ تین برسوں سے سرحدی کشیدگی کی صورتحال سے گزر رہے ہیں اور لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) پر کشیدگی کی وجہ سے ہر سطح پر تعلقات میں خرابی بھی آئی ہے۔ دونوں فریقین نے 2020 سے مشرقی لداخ میں سرحدی مسائل کو حل کرنے کے لیے اب تک مذاکرات کے 19 دور کر چکے ہیں۔