امت نیوز ڈیسک //
سرینگر:جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے ممبر پارلیمنٹ محمد اکبر لون کے فرزند ہلال لون نے کہا کہ جو بھی ہدایت سپریم کورٹ کی جانب سے آئیں ہے، وہ اس پر عمل کریں گے۔ ان کا یہ بیان اس تناظر میں آیا جب دفعہ 370 کی شنوائی کے دوران سالسٹر جنرل محمد اکبر لون کو سپریم کورٹ میں بھارتی آئین کے ساتھ اپنی وفاداری اور پاکستان کی جانب سے پروموٹ کی جارہی علیٰحدگی پسندی اور عسکریت پسندی کی مذمت کرنے کا حلف نامہ داخل کرنے کو کہا ہے۔واضح رہے کہ محمد اکبر لون نے دفعہ 370 کی منسوخی کے خلاف سپریم کورٹ میں ایک عرضی دائر کی تھی۔
ہلال لون نے کہا کہ جو سپریم کورٹ میں انہیں ہدایت دی گئی ہے وہ اس پر عمل پیرا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں حلف نامہ داخل کرنے کے لیے کہا گیا تو ہم حلف نامہ داخل کریں گے۔انہوں نے کہا کہ لون صاحب نے ممبر پارلیمنٹ منتخب ہونے کے وقت بھارتی آئین کا حلف اٹھایا ہے۔پارلیمنٹ میں وہی منتخب ہوتا ہے جو بھارتی شہری ہوتا ہے۔ انہوں نے سوالہ انداز میں کیا کہ پارلیمنٹ میں پاکستانی، بنگلہ دیشی منتخب نہیں ہوتا بلکہ بھارتی ہی پارلیمنٹ میں منتخب ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں کو جس نے چھن لیا وہی پارلیمنٹ کے لیے منتخب ہوتا اور اگر یہ لوگ آج بھی محمد اکبر لون کے بھارتی شہری ہونے پر شک کرتے ہے، تو اس سے بڑی بدقسمتی کی بات کوئی نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں دفعہ 370 کی شنوائی ہو رہی ہے اور ان لوگوں کو لگ رہا ہے کہ کچھ نہ کچھ ہونے والے ہے، اس لیے ایسے معاملوں کو یہ لوگ ابھار رہے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے مسئلے پیدا کر کے یہ لوگ دفعہ 370 کی شنوائی کے دوران رکاوٹیں کھڑا کرنے کی کوشش کر رہے ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسے معاملے ابھارنے سے ان کو لگ رہا ہے کہ اس سے پیٹیشن پر اثر پڑ سکتا ہے، لیکن اسے سے کوئی اثر پیٹشن پر نہیں پڑے گا۔سپریم کورٹ میں دفعہ 370 کے خلاف اکبر لون کی عرضی ایک ہے جبکہ قانون ساز اسمبلی میں متنازعہ نعرہ بازی دوسرا معاملہ ہے“۔