امت نیوز ڈیسک //
سری نگر:’ون نیشن ون الیکشن‘ کمیٹی کے ممبر و سابق مرکزی وزیر غلام نبی آزاد نے پیر کے روز کہاکہ’ ون نیشن ، ون الیکشن‘ پر حتمی فیصلہ لینے سے قبل تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیا جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ اس حوالے سے قومی ، علاقائی اور تسلیم شدہ سیاسی پارٹیوں کے ساتھ گفت وشنید کے بعد ہی کوئی حتمی فیصلہ لیا جائے گا۔ان باتوں کا اظہار موصوف نے سری نگر میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔
انہوں نے کہاکہ ہر ایک مسئلے کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جاسکتا ہے یہاں تک کہ اگر ہڑتال کرنی ہے تو وہ بھی شانتی سے اگر کی جائے تو ظالم خود پگھل سکتا ہے اور یہی فارمولہ مہاتما گاندھی نے بھی دیا ہے۔’ون نیشن ون الیکشن‘ کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں غلام نبی آزاد نے کہاکہ اس پر حتمی فیصلہ لینے سے قبل سبھی سیاسی جماعتوں کو مدعو کیا جائے گا اور ان کی آرا حاصل کی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ اس حوالے سے کوئی جلد بازی نہیں ہوگی۔
انہوں نے مزید کہاکہ یہ سوچنا غلط ہے کہ کمیٹی اپنے آپ ہی کوئی فیصلہ لے گی۔آزاد نے کہاکہ’ ون نیشن ون‘ الیکشن کے حوالے سے ایک تعارفی میٹنگ منعقد ہوئی جس دوران سبھی ممبران نے شرکت کی۔خواتین ریزرویشن بل پاس کرنے کا خیر مقدم کرتے ہوئے غلام نبی آزاد نے کہاکہ اس کے لئے موجودہ سرکار مبارکبادی کی مستحق ہے۔
انہوں نے کہاکہ ماضی میں یو پی اے سرکار نے بھی اس بل کو لاناچاہا لیکن اس وقت کئی سیاستدانوں نے اس پر اعتراض اٹھایا تھا۔جموں وکشمیر میں بلدیاتی اور پنچایتی انتخابات کو موخر کرنے کے بارے میں پوچھے گئے اور ایک سوال کے جواب میں غلام نبی آزاد نے سوالیہ انداز میں کہاکہ جمہوریت کی بنیادی چیز الیکشن ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ جمہوریت میں اگر الیکشن نہیں ہوگا تو جمہوریت ہی نہیں رہے گی لہذا جموں وکشمیر میں اسمبلی اور دیگر چناو دیر سویر ضرور ہونگے۔آزاد نے کہاکہ یہ سوچنا ہی غلط ہے جموں وکشمیر میں اب الیکشن نہیں ہونگے کیونکہ جمہوریت کی بنیاد الیکشن پر منحصر ہے۔