امت نیوز ڈیسک //
سرینگر (جموں و کشمیر):جموں و کشمیر کی گرمائی دارالحکومت سرینگر کے رہنے والے ایک وکیل، عامر مسعودی، نے جموں و کشمیر پولیس کے ڈائریکٹر جنرل دلباغ سنگھ کو ایک خط تحریر کیا ہے جس میں پولیس افسران کو ڈیوٹی کے وقت سماجی رابطہ گاہوں پر ویڈیوز اپلوڈ کرنے پر پابندی عائد کیے جانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ خط میں عامر نے سماجی رابطہ گاہوں پر ویڈیوز اپلوڈ کرنے سے وابستہ ممکنہ خطرات اور نتائج کے بارے میں گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے استدلال کیا کہ ’’اس طرح کی سوشل میڈیا پوسٹس میں اکثر معلومات حساس ہوتی ہیں جو پبلک ڈومین میں نہیں ہونی چاہئیں۔‘‘ خط میں عامر نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ حرکات ’’محکمہ پولیس کے نظم و ضبط کو متاثر کرتی ہیں۔‘‘
عامر نے خط میں اس بات پر زور دیا ہے کہ ’’ایسا لگتا ہے کہ کچھ افسران اپنی باوقار پولیس یونیفارم کو محض سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر لائیکس اور فالوورس (مداح) بڑھانے کرنے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔‘‘ عامر نے اس عمل کو ذاتی تشہیر سے تعبیر کیا ہے۔ عامر کا ماننا ہے کہ ’’اس سے نہ صرف پولیس کے قیمتی وسائل ضائع ہوتے ہیں بلکہ محکمہ پولیس کی شبیہہ بھی متاثر ہوتی ہے۔‘‘خط میں عامر نے وزیر اعظم نریندر مودی کے ایک احتیاطی بیان کا حوالہ بھی دیا، جس میں پولیس افسران کو یاد دلایا گیا ہے کہ ان کا کردار عوام میں ہمدردی پیدا کرنا ہے، خوف نہیں۔‘‘ عامر کا دعویٰ ہے کہ ڈیوٹی کے دوران پولیس وردی پہن کر ویڈیوز بنانا، لائیو نشریات کرنا یا مواد اپ لوڈ کرنا ممنوع ہونا چاہیے۔ انہوں نے اپنے کیریئر کو فروغ دینے کے لیے پیشہ ور ایجنسیز کی خدمات حاصل کرنے والے افسران کے لیے فنڈنگ کے ذرائع کی مکمل تحقیقات کا بھی مطالبہ کیا ہے۔