امت نیوز ڈیسک //
اقوام متحدہ: اسرائیل فلسطین کشیدگی ختم کرانے کے لئے منعقدہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا بند کمرہ ہنگامی اجلاس بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوگیا، نہ باضابطہ قرارداد پیش ہو سکی اور نہ ہی مشترکہ اعلامیہ یا بیان جاری ہوا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کی جانب سے رکن ممالک پر زور دیا گیا کہ وہ اسرائیل پر حماس کے حملے کی مذمت کریں تاہم امریکی اور اسرائیلی مطالبے اور دباؤ کے باوجود متعدد اراکین نے امریکہ کی بات ماننے سے انکار کردیا۔
امریکہ کی جانب سے سلامتی کونسل کے اجلاس میں اتفاق رائے نہ ہونے پر افسوس کا اظہار کیا گیا، روس نے اجلاس کے دوران سلامتی کونسل کے دیگر رکن ملکوں سے اتفاق نہیں کیا۔
چینی سفیر نے اجلاس کے دوران کہا کہ یہ غیر معمولی بات ہے کہ سلامتی کونسل نے کچھ نہیں کہا ورنہ عام شہریوں کے خلاف کیے گئے تمام حملوں کی مذمت کرتے ہیں۔
روسی سفیر کا اجلاس کے دوران فوری جنگ بندی اور بے معنی مذاکرات پر زوردیتے کہنا تھا کہ سلامتی کونسل فلسطین سے متعلق دہائیوں پہلے طے معاہدے پرعمل کرے۔
واضح رہے کہ فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے اسرائیل پر زمین، سمندر اور فضا سے حملوں میں اب تک700 اسرائیلی ہلاک ہوچکے ہیں جس میں فوجیوں کی تعداد 44 ہے۔
اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی سے حماس کے پے در پے حملوں میں ہلاک ہونے والے اسرائیلیوں کی تعداد 700 ہو گئی ہے۔ جبکہ حماس کے حملوں میں 1864 افراد کے زخمی ہونے کا اعلان کیا گیا۔
اسرائیلی فوج نے اپنی سرکاری ویب سائٹ پر ہلاک ہونے والے فوجیوں میں سے 26 کے نام اور تصاویر کے ساتھ ایک لنک شیئر کیا ہے۔
اسرائیلی ریڈیو پر دیے گئے بیان میں بتایا گیا کہ ہلاک ہونے والوں میں نہال بریگیڈ کا کمانڈر، تکشف بٹالین کا کمانڈر، میگلان یونٹ کا ڈپٹی کمانڈر، ایک کمپنی کمانڈر اور اندرونی محاذ کی کمان کا ایک گروپ لیڈر شامل ہے۔
اسرائیلی پولیس کے ترجمان نے یہ بھی اعلان کیا کہ الاقصیٰ سیلاب کہلانے والے حملے کے پہلے دن 30 پولیس اہلکار ہلاک ہوئے جن میں اعلیٰ شخصیات بھی شامل تھیں۔
اسرائیلی میڈیا نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ غزہ کی پٹی سے حملوں کے آغاز سے تقریباً 750 اسرائیلی لاپتہ ہیں۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیل ہگاری نے کہا کہ جنوبی اسرائیل اور غزہ کی پٹی پر حملوں میں اب تک حماس کے 400 ارکان ہلاک ہوچکے ہیں۔