وادی کشمیر میں سردیاں شروع ہونے کے ساتھ ہی اپنے ساتھ جو بڑی پریشانی مقامی لوگوں کےلیے لے کر آتی ہیں وہ ہےبجلی کٹوتی۔ اگر چہ سرما میں ابھی دو ماہ باقی ہیں تاہم محکمہ کشمیر پاور ڈسٹربیوشن کارپوریشن لمٹیڈ (کے پی ڈی سی ایل)نے سرینگر شہر کے لیے 16 اکتوبر کو بجلی کٹوتی کا نیا شیڈول جاری کر دیا ہے۔نئے شیڈول کے مطابق شہر کے میٹر والے علاقوں کے لئے 4.5گھنٹے بجلی بند رکھنے اور غیرمیٹر والے علاقوں کےلئے 8گھنٹے بجلی بند رکھنے کااعلان کیا گیا ہے اور اس کا اطلاق رواں ماہ سے ہورہا ہے۔
محکمہ کی جانب سے جاری کردہ شیڈول میں کہا گیا ہے کہ وادی کشمیر کے میٹر والے علاقوں میں 24گھنٹوں میں 4.5گھنٹے بجلی بند رکھی جائے گی جبکہ غیر میٹر والے علاقوں کیلئے بجلی 8گھنٹے بند رکھی جائے گی۔میڑ والے علاقوں میں بجلی کٹوتی صبح،دوپہر اود شام کو ڈیرھ ڈیڑھ گھنٹے کی جا رہی ہے۔محکمہ کی جانب سے جاری کردہ تازہ شیڈول کے مطابق بجلی کٹوتی کے منصوبے پر عمل یکم اکتوبر سے ہی کیا گیا ہے۔
تاہم اس شیڈول کے باوجود بھی شہری علاقوں میں بجلی نہ ہونے کی شکایات آرہی ہیں۔جبکہ دیہی علاقوں میں لوگ شدید بجلی بحران سے دوچار ہیں۔سرما کے آتے ہی ہر سال جہاں بجلی طلب زیادہ اور سپلائی کم ہوتی ہے۔لوگوں کے مطابق سرما ابھی دور ہے لیکن آج ہی انکے علاقوں میں 10 سے 14گھنٹے بجلی غائب رہتی ہے جس سے انہیں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہاہے۔یہی نہیں بلکہ آج بیشتر کاروبار بجلی پر ہی چلتے ہیں تاہم بجلی کٹوتی سے انہیں بھی شدید خسارے سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔خاص طور پر سرما میں سیاحتی صنعت سے وابستہ افراد کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
اگرچہ جموں کشمیر حکومت نے کٹوتی شیڈول پر قابو پانے کےلیے مرکزی سرکار اور اترپردیش سے مشترکہ 400 میگاواٹ اضافی بجلی خریدی ہے لیکن اسکے باوجود بھی بجلی کے بحران پر قابو نہیں پایا جارہا ہے۔جبکہ حکومت کے مطابق فیس کی ادائیگی نہ کرنے کے باعث ناردن گرڈ نے جون میں ہی 300 میگاواٹ بجلی کمی کی تھی۔ سرمامیں بجلی کی ڈیمانڈ 1700میگاواٹ تک پہنچ جاتی ہے۔ جموں و کشمیر میں سالانہ 4030 میگا واٹ بجلی کی کھپت ہوتی ہے جس کو خریدنے کےلیے سالانہ جموں و کشمیر حکومت کو 4300کروڑ روپے خرچ کرنے پڑتے ہیں۔کمرشل، سرکاری اداروں اور گھریلو صارفین سے بجلی فیس 7500کے مقابلے میں 2300کروڑ وصول ہو رہے ہیں۔وہیں جموںو کشمیر حکومت نے بجلی خریدنے کےلیے مرکز سے 31000 کروڑ روپے ادھار لیے ہوئےہیں۔
وہیں جموں و کشمیر میں حکومت نے بہتر بجلی کی فراہمی کا وعدہ دینے لیے 4لاکھ سمارٹ میٹرز نصب کئے ہیں۔تاہم اسکے باوجود بجلی کی کٹوتی عروج پر ہے۔آبی زخائر سے مالامال ہونے کے باوجود سرما میں وادی کے لوگ بجلی سے محروم کیوں رہتے ہیں اسکا سوال کا جواب اب تک کوئی نہیں دے پایا۔ ٭٭٭٭٭٭