امت نیوز ڈیسک //
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جمعرات کو کہا کہ کشمیر میں ہرتال ، سنگبازی اور منظم ا حتجاجی مظاہرے اب ختم ہوگئے ہیں -جموں و کشمیر میں بنیادی ڈھانچے کی تعمیر، اور ترقی نئی بلندیوں کو چھو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے نوجوانوں کے ہاتھوں میں لیپ ٹاپ کی جگہ پتھر دیئے گئے تھے ۔ نیوز ایجنسی – کشمیر نیوز آبزرور (کے این او) کے مطابق، شاہ نے جموں کے لوگوں کے لیے 100 ای بسوں کا ای-افتتاح کرنے کے بعد نئی دہلی سے جموں میں عملی طور پر ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر امن، خوشحالی اور ترقی کی ایک نئی صبح دیکھ رہا ہے۔
"آج، جموں و کشمیر کے نوجوانوں کی فعال حمایت سے۔ ہرتال، منظم احتجاج اور پتھراؤ ماضی کی باتیں ہیں۔ جموں و کشمیر میں بنیادی ڈھانچے کی تعمیر، ہموار اسکولنگ اور ترقی دیکھی جا رہی ہے،” وزیر داخلہ نے کہا۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں نوکریاں سیاسی رہنماؤں کی فعال حمایت سے دی جا رہی تھیں لیکن وہ دن گئے جب "وزراء نوجوانوں کو نوکریاں دینے کے لیے پرچیاں دیتے تھے۔” شاہ نے کہا، "آج ایسی پرچیوں کی جگہ امتحانی پرچوں نے لے لی ہے اور بھرتی شفاف طریقے سے ہو رہی ہے۔”
جموں و کشمیر کے سیاست دانوں کے لیے جو کہتے تھے کہ اگر آرٹیکل 370 چلا گیا تو جموں و کشمیر میں کچھ نہیں بدلے گا، ملی ٹینسی میں 70 فیصد کمی آئی ہے، شہری ہلاکتوں میں 81 فیصد کمی آئی ہے، اور جموں و کشمیر میں سیکورٹی فورسز کی ہلاکتوں میں 48 فیصد کمی آئی ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا.
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں جموں و کشمیر میں پنچایت راج نظام قائم کیا گیا ہے اور اس وقت حد بندی کی جا رہی ہے تاکہ چھوڑے ہوئے طبقات کو مناسب ریزرویشن یقینی بنایا جا سکے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں 2020 میں پتھر بازی کا کوئی واقعہ نہیں ہوا جبکہ منظم احتجاج بھی ختم ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2010 میں پتھر بازی میں 112 افراد ہلاک ہوئے اور 2020 میں یہ تعداد صفر ہے۔
شاہ نے کہا کہ انہوں نے دہشت گردی کی مالی معاونت کے خلاف گھیرا تنگ کر دیا ہے اور دہشت گردوں اور ان کے حامیوں کی جائیدادوں کو سیل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہت سی دہشت گرد تنظیموں پر پابندی عائد کی جا رہی ہے۔ "آج، جموں و کشمیر کے نوجوانوں نے پتھروں کی جگہ لیپ ٹاپ لے لی ہے اور جموں و کشمیر امن کے منافع سے لطف اندوز ہو رہے ہیں اور امن اور خوشحالی کی راہ پر گامزن ہیں۔”