امت نیوز ڈیسک //
سرینگر: موسم کی بہتری کے باوجود این آیچ آر سی نے "موسمی خرابی” کے سبب سرینگر میں کیمپ ملتوی کیا۔ نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن کی جانب سے سرینگر میں منعقد کیے جانے والے کیمپ کو موسمی خرابی اور ناگزیر وجوہات کی بنیادوں پر ملتوی کردیا گیا ہے۔ یہ پہلا کیمپ 7 سے 9 فروری کو سرینگر میں منعقد کیا جانے والے تھا۔ جموں و کشمیر کے محکمۂ قانون نے اس ضمن میں نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ 7 تا 9 فروری کو منعقد ہونے والا نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن کا اسٹنگ کیمپ ناگزیر وجوہات اور موسم کی خرابی کے سبب ملتوی کیا جارہا ہے، جس کے لیے عوام سے معذرت کی جارہی ہے۔
محکمۂ قانون کے ایک افسر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ کمیشن کی ایک ایڈوانس پارٹی نے سرینگر میں بنکٹ ہال، جہاں کیمپ منعقد ہونے والا تھا، کی سکیورٹی اور دیگر سہولیات کا جائزہ لیا، لیکن اسی دوران یہاں برفباری ہوئی تھی جس سے کمیشن نے کیمپ کو ملتوی کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ محکمۂ قانون کمیشن کے ساتھ رابطے میں ہے اور کیمپ کے اہتمام کے لیے ان کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تاہم خوشی کی بات ہے کہ کیمپ ملتوی ہوا ہے بلکہ منسوخ نہیں کیا گیا ہے۔
وہیں محکمۂ موسمیات کے مطابق کشمیر میں 6 سے 11 فروری تک موسم خشک رہنے کا قوی امکان ہے، جب کہ سرینگر جموں شاہراہ بھی ٹریفک کے لیے کھلی ہے اور ہوائی پروازیں بھی معمول کے مطابق اڑانیں بھر رہی ہے۔ غور طلب ہے کہ یہ کشمیر میں دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد اس نوعیت کا پہلا ایسا کیمپ تھا جس میں عوام سرکاری افسران یا ملازمین کے خلاف انسانی حقوق کی پامالیوں کے متعلق اپنی شکایات کی کمیشن کے پاس سنوائی کراسکتے تھے۔
واضح رہے کہ جموں وکشمیر میں اسٹیٹ ہیومن رائٹس کمیشن تھا جو سنہ جموں وکشمیر پروٹیکشن آف ہیومن رائٹس ایکٹ 1997 کے تحت قائم کیا گیا تھا۔ تاہم اس کمیشن کو مرکزی سرکار نے دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد ختم کیا تھا کیونکہ مرکزی سرکار نے اس قانون کا ہی خاتمہ کردیا تھا۔
اسٹیٹ ہیومن رائٹس کمیشن میں انسانی حقوق کارکنان کے مطابق 3100 مقدمے تھے جن میں پولیس و سیکورٹی فورسز کی جانب سے نوے سے ہوئی انسانی حقوق کی مبینہ پامالیوں کے متعلق زیادہ مقدمے تھے۔ تاہم مرکزی وزر مملکت برائے داخلہ نیتی آنند رائے نے سنہ 2022 میں پارلیمان میں کہا تھا کہ جو وقت اسٹیٹ ہئومن رائٹس کمیشن بند کیا گیا اس وقت اس میں 756 مقدمے زیر سماعت تھے۔ مذکورہ وزیر نے کہا تھا کہ سنہ 2019 سے 2022 تک نیشنل ہئومن رائٹس کمیشن میں 1164 مقدمے درج ہوئے تھے جن میں 200 کی سماعت باقی ہے جب کہ دیگر شکایات کی سماعت کی گئی ہے جن کے متعلق ہدایات بھی جاری کیے گئے ہیں۔