امت نیوز ڈیسک//
سرینگر: پی ڈی پی کی طرف سے کشمیر کی تینوں لوک سبھا سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑا کرنے کے اعلان کے رد عمل میں نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا کہ یہ پی ڈی پی کی مرضی ہے لیکن نیشنل کانفرنس نے اسی پارٹی کے فارمولا کے بنیاد پر کشمیر کی تین لوک سبھا سیٹوں پر اپنے امید وار کھڑا کرنے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے لگتا ہے کہ پی ڈی پی اسمبلی انتخابات میں بھی کسی طرح کا الائنس نہیں چاہتی ہے۔
نائب صدر نے ان باتوں کا اظہار بدھ کے روز نامہ نگاروں کے سوالوں کے جواب دینے کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ ‘اگر پی ڈی پی پانچوں لوک سبھا سیٹوں پر اپنے امید وار کھڑا کرنا چاہتی ہے تو یہ اس پارٹی کی مرضی ہے، لیکن ہم نے اسی پارٹی کے فارمولا کے بنیاد پر کشمیر کی تین لوک سبھا نشستوں پر اپنے امید وار کھڑا کرنے کا اعلان کیا ہے۔’
ان کا کہنا تھا کہ ‘جب ڈی ڈی سی انتخابات ہوئے تھے تو ہم نے اس وقت کہا تھا کہ 2019 کے پارلیمانی انتخابات کے نتائج کے مطابق امید وار کھڑا ہونے کا فیصلہ ہونا چاہئے، جو پی ڈی پی کو قبول نہیں تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ 2014 کے اسمبلی انتخابات کے نتائج کے مطابق امید وار کھڑے کرنے کا اعلان ہونا چاہئے، پھر فیصلہ یہ ہوا تھا کہ جس پارٹی نے جس سے سیٹ جیتا ہے وہاں سے اسی پارٹی کا امید وار کھڑا ہوگا۔ ہم اس پر قائم ہیں ہم نے اسی فارمولا کی بنیاد پر کشمیر کی تین سیٹوں پر اپنے امید وار کھڑا کیے ہیں۔’
عمر عبداللہ نے کہا کہ اگر پی ڈی پی نے پانچوں لوک سبھا سیٹوں پر اپنے امید وار کھڑا کرنے کا اعلان کیا ہے، تو شاید وہ اب اسمبلی انتخابات میں بھی کسی طرح کا الائنس نہیں چاہتی ہے۔
غلام نبی آزاد کے اننت ناگ، راجوری، پونچھ سیٹ سے لوک سبھا انتخابات لڑنے کے اعلان کے بارے میں پوچھے جانے پر، انہوں نے کہا کہ ‘میں حیران ہوں کہ آزاد صاحب نے اس نشست سے الیکشن لڑنے کا اعلان کیا ہے، میں سمجھتا تھا کہ وہ اودھم پور سے لڑیں گے جو ان کا مضبوط قلعہ ہے، لہذا مجھے دال میں کچھ کالا لگتا ہے۔’
ان کا کہنا تھا کہ نیشنل کانفرنس نے اس نشست کے لیے سب سے زیادہ مضبوط امید وار میاں الطاف کو کھڑا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کی دو مزید لوک سبھا نشستوں کے امیدواروں کے اعلان کا فیصلہ پارٹی کا پارلیمانی بورڈ کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان سیٹوں کے لیے جس کو کھڑا کیا جائے گا وہ ایک مناسب امیدوار ہوگا اور ہم امید کرتے ہیں لوگ وسیع پیمانے پر ہمارے امید واروں کو ووٹ دیں گے۔ (یو این آئی)